ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
تھانہ بھون میں واپسی حضرت والا نے گاڑی میں بیٹھ کر دست مبارک کھڑی سے باہر نکال لئے تھے اور حاضرین انتہائے عقیدت سے دست بوسی اور مصافحے کا شرف حاصل کر رہے تھے - یہاں تک کہ گاڑی روانہ ہوئی - اور گیارہ بطے شب کے بعد حضرت والا خدا کے فضل و کرم سے بعافیت تمام رونق افروز تھانہ بھون ہوئے اور اس طرھ یہ تیسرا اتفاقی سفر بخیر و خوبی ختم ہوا - فالحمد للہ علی ذالک چند ملفوظات اس سفر میں بھی برابر ملفوظات کا سلسلہ جاری رہا - لیکن افسوس ہے کہ کسی قلمبند کرنے کا خیال نہیں کیا رونہ خلق اللہ کے لئے ایک مفید ذخیرہ جمع ہوجاتا - راقم الحروف نے جناب مولان خیر محمد صاحب جالندھر جناب مولوی محمد حسن صاحب امر تسری جناب حکیم عبد الخالق صاحب امر تسر جناب مولوی اسعد اللہ صاحب مدرس مدرسہ مظاہر العلوم سہارنپور ـ خلافائے اقدس مدظلہم العالی ) اور جناب مولوی ظہور الحسن صاحب مدرس مدرسہ مظاہر العلوم سے باصرار عرض کیا کہ جو کچھ یاد آئے لکھوا دیجئے - یا خود تحریر کردجیئے اور اس کی اہمیت بیان کی اس وقت ان حضرات کو بھی اس اہتمام نہ کرنے کا صدمہ ہوا پھر اپنی یاد پر بہت زور دیا - جناب مولوی محمد حسن صاحب امر تسری اور جناب حکیم عبد الخالق صاحب امر تسری کے ذہن میں چند باتیں آئیں جو روایت بالمعنی کے طور پر درج ذیل کی جاتی ہیں - جناب مولوی محمد حسن صاحب امر تسری کا بیان ہے کہ لاہور کے قیام میں ایک روز فرمایا : - محبت و بغض میں اعتدال ( 1 ) شیخ اکبر ابن عربی رحمتہ اللہ علیہ کی ایک عالم سے مخالفت تھی وجہ مخالفت یہ تھی کہ ان عالم صاحب نے ان کے پیر حضرت ابو مدین رحمتہ اللہ علیہ کا رد کیا تھا شیخ اکبر علی کو عالم خواب میں حضرت سرو کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت ہوئی حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کیا تجھ کو فلاں عالم سے بغض ہے عرض کیا جی حضور اس واسطے کہ ان کو میرے شیخ