ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
جوتیوں میں جگہ نصیب ہو - جواب : - ان شاء اللہ تعالیٰ ایسا ہی ہوجاوے گا - ( 6 ) 24 محرم 1357 ھ کو اسی طرح عرض کیا : - حال : - حضرت والا کی تحریرات قدر دانوں کے لئے سونے کے ٹکڑے ہیں بلکہ اس سے بدر جہا بڑھے ہوئے ہیں جب میں اپنی بد اعمالیوں اور سستی پر نظر کرتا ہوں اور ساتھ ہی ساتھ حضرت والا کی علو شان و رحمت اور شفقت کا خیال کرتا ہوں تو پانی پانی ہوجاتا ہوں - حضرت والا نے عریضہ سابق احقر میں تحریر فرمایا ہے کہ ( سکون طبعی راحت ہے مگر خوف عقلی یعنی احتمال گو ضعیف ہو ضروری ہے ) اس تحریر بے بدل کی بدولت یہ ہیچمد ان گمراہی سے نکل گیا میں اس سے پہلے نہایت افراط و تفریطط میں مبتلا تھا بحمد اللہ تعالیٰ تحریر حضرت والا سے اعتدال ہوگیا اور صراط مستقیم پر آگیا ہوں جب اللہ تعالیٰ کے احکام مامور بہ کو ادا کرتا ہوں جو کہ محض ایک صورت ہوتی ہے - جس میں روح رواں کا نام و نشان نہیں ہوتا تو نہایت خوف زدہ ہوتا ہوں کہ تم نے مامور بہ کو جیسا مطالبہ باری تعالیٰ عزاسمہ ہے ادا نہیں کیا مغفرت کیسے ہوگی جبکہ مامور بہ کو پورے طور سے ادا نہیں کیا جاتا - مگر ساتھ ی پھر خیال آتا ہے کہ مغفرت محج رحمت سے ہوگی عمل سے نہ ہوگی پھر خیال ہوتا ہے کہ مو در رحمت باری وہ شخص ہوتا ہے جو کہ مامور بہ کی تعمیل جیسا کہ مطالبہ ہے ادا کرے جب وہ تم میں نہیں ہے تو رحمت کا امیدوار ہونا سر سری خامی ہے - پھر سخت خوف ہوتا ہے حجرت دعا فرمادیں کہ حق تعالیٰ اہوال قیامت سے محفوظ فرمادیں - جواب : - ماشاء اللہ تعالیٰ سب حالات محمود ہیں - اللہ تعالیٰ ترقی وا ستقامت بخشے بالکل آخری مخمون کے متعلق لکھتا ہوں کہ رحمت بے علت بھی ہوجاتی ہے - بس سرکشی نہ ہو - استغفار وانکسار رہے - فیض باطنی کے مختلف اسباب ہوتے ہیں ( 7 ) یکم صفر المظفر 1357 ھ کو اپنی حالت کا اس طرح اظہار کیا : -