ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
یہی نہیں مزید برآں یہ شفقت فرمائی کہ مکاتبت کی اجازت فرمائی اور ہر طرح سے شفقت اور عنایت کی نظر مجھ ناکارہ پر ہے میں حضرت والا کا کیا شکریہ ادا کروں - فانہ من لم یشکر و تنردرستی کے ساتھ اللہ تعالیٰ تادیر سر ماقائم دارد آمین - اور فیوض باطنی سے ہم نا ہنجاروں کو مالا مال کرے - آمین ثم آمین فی الحال اللہ تعالیٰ کی رضامندی کی طلب میں قلب مضطرب اور بے چین ہے اور قلب میں حرارت سی محسوس ہونے لگتی ہے - اور آنکھوں میں اکثر آنسو بھی رہتے ہیں سوزش سی ہونے لگتی ہے - بس ابتغائے رضائے مولیٰ کا منتظر رہتی ہیں - اور آج کل تدبیر اور تفکر مصنوعات باری تعالیٰ میں خود بخود استغراق رہتا ہے یہاں تک کہ نیند کم ہونے لگی ہے - اور بس حیران ہو کر گویا یہ کہنے لگتا ہوں چہ باشد آں نگار خود کہ بندد ایں نگار رہا - دل یہی چاہتا ہے کہ بجائے ذکر کے تفکر اور تدبر مصنوعات کرتا رہوں - جواب : - تدبر مصنوعات کی مثال جزئی لکھو - رضائے کامل مطلوب ہے حال : - احقر کے لئے دعا فرماویں کہ الہ تعالیٰ کی تھوڑی سی رضا حاصل ہوجاوے - جواب : - یہ بے ادبی اور استغناء ہے رضائے کامل مطلوب ہے البتہ اپنے اعمال میں اگر قلت ہو مثلا کہا جاوے کہ محبت اگر قلیل بھی نصیب ہوجاوے تو غنیمت ہے اس کا مضائقہ نہیں غرض قلت اپنی صفت میں ہو ان کی صفت میں نہ ہو - ( 13 ) اس کے بعد اس طرح تحریر کے ذریعے سے عرض کیا ؛ حال : - بندہ نے جو لکھا تھا کہ تھوڑا سا رضا مندی حاصل ہوجائے یہ بوجہ عدم علم و جہل کے تحریر میں آیا تھا - الحمد للہ جناب کے طفیل سے بہت بڑا عظیم الشان سر معلوم ہوا اور ایک بڑا قانون معلوم ہوگیا جس کے مقابل میں ہفت اقلیم کی بادشاہت ہیچ ہے ان شاء اللہ تعالیٰ آئندہ ہر صفت پر غور کروں گا اور اس غلطی سے توبہ کرتا ہوں - اللہ تعالیٰ معاف کریں - جواب : - ھنیئا لکم العلم