ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
حضرت والا نے ارشاد فرمایا کہ مولوی سلیمان اور مولوی داود تو اس قدر محود و مصروف تھے کہ اپنی خوشی کو قابو میں نہیں رکھ سکتے تھے - جس چیز میں اللہ تعالیٰ کی طرف نسبت ہو اس میں نور ہوتا ہے ( 3 ) لاہور میں ایک رات کو موٹر پر تفریح کے لئے تشریف لئے جاریے تھے تو ہر طرف بجلی ہی بجلی کی روشنی اس کی کثرت اور اس قطار نظر آئی اس پر فرمایا کہ اس روشنی میں ظلمات ہیں کیونکہ اس کو حق تعالیٰ سے انتساب نہیں روشنی سے گزر کر جب کھلے میدان میں اندھیرا آیا تو فرمایا کہ اس ظلمت میں نور ہے - اب جبان حکیم بعد الخالق صاحب امر تسری کی روایت کے مطابق چند واقعات بغرض افادہ عام درج کئے جاتے ہیں خدا کرے مفید ثابت ہوں بدنگاہی کا علاج ( 1 ) لاہور کے قیام کے زمانے میں ایک شخص کا خط آیا اس میں لکھاتھا - کہ نا محرم سے نظر کوروکنے میں بہت تنگی اور گھٹن ہوتی ہے گو بہت روکتا ہوں مگر نظر اٹھ ہی جاتی ہے - اس پر تحریر فرمایا کہ اب تم یہ دیکھ کو کہ یہ آسان ہے یا عذاب جہنم ؟ اور اس پر کہ نظر اٹھ ہی جاتی ہے تحریر فرمایا کیوں جھوٹ بولتے ہو - بیعت کے اصول ( 1 ) امر تسری روز تشریف لائے عام ملاقات کی اجازت تھی ہر طرھ کے لوگ زیارت سے مشرف ہوئے - اس مجمع عام میں حضرت والا یوں معلوم ہوتے تھے جیسے ستاروں میں چاند اور اسی وقت یہ فرمایا کہ لوگ مجھے کہتے ہیں کہ میں بعیت میں تنگی کرتا ہوں حالا نکہ بعض لوگ جب میرے پاس آتے ہیں ان کے آتے ہی پہلی درخواست پر بیعت کر لیتا ہوں - اور بعض کے متعلق دل چاہتا ہے کہ یہ درخواست کریں اور بعض سے طبیعت مدت تک رکی رہتی ہے - اس سارے معاملہ میں در اصل دو اصول میرے مد نظر ہیں ان کے بغیر بیعت کا سا اہم تعلق ہو ہی نہیں سکتا - ایک تو میں اخلاص دیکھتا ہوں دوسرے فہم صحیح جس شخص میں ان