ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
سکتا - بس وہی حالت ہوتی ہے جو مجلس شریعت میں ہوتی ہے اس میں کچھ شرعی حرج تو نہیں - جواب : - نہیں - مگر قصدا نہ کیا جاوے - اور کسی پر ظاہر نہ کیا جاوے - خوف شیخ اور خشیت الہٰی میں فرق ! حال تیسری حالت یہ ہے کہ حضرت والا کا خوف اتنا ہے کہ گویا حق تعالیٰ کا خوف اتنا اپنے اندر نہیں پاتا - اگر حضرت والا کے مزاج کے خلاف کوئی کام ہوجاوے تو اتنی خشیت ہوتی ہے کہ زمین پھٹ جاوے اور اس میں سما جاؤں اور امر حق کی مخالفت سے اتنا خوف نہیں ہوتا - اس سے ڈرتا ہوں کہ گناہ تو نہیں - جواب : - نہیں کیونکہ یہ غیر اختیاری ہے اور وجہ اس کی یہ ہے کہ غائب کا خوف عقلی اور حاضر کا طبعی اور تفاوت خاصیتوں کا ہے - مقبولیت و محبوبیت میں فرق ! ( 10 ) 26 صفر المظفر 1357 ھ کو مولوی فقیر محمد صاحب نے ایک طویل عرضداشت پیش کی جس میں چند علمی اشکال پیش کئے - اس کا ذکر حضرت اقدس نے امر تسر سے لاہور تک کے سفر میں نہایت مبسوط مدلل اور مفید طریقے سے جناب مولوی محمد حسن صاحب امر تسری سے فرمایا یہ عریضہ پڑھنے اور اس کا جواب غور و فکر سے مطالعہ کرنے کے قابل ہے ملا حظہ ہو - حال : - الحمد للہ والمنتہ حضرت والا کا ارشاد فرمودہ خوف اور تجویز فرمودہ تدبیر سے خوف کا حال بالکل اعتدال پر آگیا ہے فالحمد للہ علیٰ ذٰلک - احقر کی اس بات کے جواب میں کہ شیخ سے اتنا خوف جتنا اللہ سے نہیں ہے - جو تحریر فرمایا - اس سے اس قدر مسرت ہوئی کہ حد تحریر سے خارج ہے - فجزا کم اللہ عنی خیر الجزاء جواب : ھینا لکم العلم حال : - اب حضرت والا ایک جدید حال عرض کر کے علاج کا خواستگار ہوں - حضرت والا دستگیری نہ فرمائیں گے تو یہ احقر ہلاک ہوجائے گا - عرض یہ کہ مجھ کو ایک جدید وسوسہ پیدا ہوگیا ہے کہ حدیث شریف میں آتا ہے کہ بندہ جب خوف اعمال صالحہ کا پابند ہو