ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
کا وقت قریب ہے ذرا استنجا سے فارغ ہولوں - حضرت ولا بیت الخلاء کی جانب تشریف لے چلے تو ایک طالب ذوق و شوق میں مصافحے کے لئے بڑھا اور اپنے ہاتھوں کو حضرت کے دست مبارک سے ملایا حضرت والا نے ارشاد فرمایا کہ یہ وقت مصافحے کا نہیں جناب ناظم صاحب کو اس حالت میں مصافحہ کرنا اور حضرت والا کو خوا مخواہ پریشان کرنا بے حد ناگوار ہوا - چنانچہ موصوف سے نہ رہا گیا اس طالط علم کے ایک چیت ریسد فرمائی - حضرت والا کو اس پر بہت رحم آیا اور فرمایا ایسا نہ کیجئے - بیچارہ محبت سے مجبور ہے پھر وہیں فریضہ مغرب ادا فرما کر مولانا فیض الحسن صاحب رئیس سہارنپور کے مکان پر کھانا تناول فرمانے تشریف لے گئے واپسی میں سہارنپور آنے کے بعد مولوی ظہور الحسن صاحب نے اطلاع کردی تھی کہ رحم علی صاحب دعوت کا انتظام کیا ہے مگر مولوی منفعت علی صاحب کو افسوس ہے کہ میں ا سعادت سے محروم رہا جاتا ہوں حضرت والا نے ارشاد فرمایا منفعت پر رحم مقدم ہے بہر حال دعوت کرنے والوں نے آپس میں چے کر لیا اور مولانا فیض الحسن صاحب نے نام قرعہ پڑا اور نہیں کے یہان سے کھانا تناول فرمایا - سہارنپور سے تھانہ بھون کی روانگی اس کے بعد سہارنپور کی چھوٹی لائن کے اسٹیشن پر تشریف لے گئے چھوٹے اسٹیشن کے قریب والی مسجد میں نماز عشاء کی امات فرمائی تکبیر کے بعد مولوی اسعد اللہ صاحب سے فرمایا کہ اعلان کردجیئے میں مسافر ہوں صرف دو رکعتیں ادا کروں گا - مقیمین اپنی نماز پوری فرما لیں مولای اسعد اللہ صاحب نے اعلان فرمادیا اور کافی جماعت کے ساتھ نماز ادا کی گئی - چھوٹی لائن پر محبین کا ہجوم یہاں بھی ہجوم بہت زائد تھا - ایک بڑی جماعت نے ھتانہ بھون ک ہمر کاب جانے کی سعادت حاصل کی - اس اسٹیشن پر بھی غالبا جناب حافظ عبد اللطیف صاحب ناظم مدرسہ مظاہر ا العلوم سہارنپور جناب مولانا محمد زکریا صاحب شیخ الحدیث مدرسہ مظاہر العلوم مولانا فیض الحسن صاحب رئیس سہارنپور مولوی منفعت علی صاحب ایل ایل اے ایڈوکیٹ سہارنپور مدرسین و طلبائے مدرسہ مظاالعلوم اور شہر کے عمائدین اور ردؤ سا نیز ہر طبقے اور پیشے کے اصحاب موجود تھے -