ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
زفرق تا بقدم ہر کجا کہ می نگرم کرشمہ دامن دل می کشد کہ جا اینجا ست مشاہدات اللہ اللہ یہ مقدر حاضر ہوں میں آیسے آستاں پر کاشانۃ فیض جس کو کہئے خمخانۃ فیض جس کو کہئے ہر سمت سے رند آرہے ہیں قسمت سب آزمارہے ہیں ہر وقت ہے خاطر و مدارات میخانہ کھلا ہوا ہے دن رات انوار حقیقت اس میں شامل اللہ کی رحمت اس میں شامل جلوہ افروز ذات اس میں ضوبار ہیں کل صفات اس میں ہے طرفہ فضا عجب ہے عالم مے ہے کہچھلک رہی ہے ہر دم ہر لحظہ ہے دور جام عرفاں صبح عرفان ہے سان عرفان ہر رنگ نیا نیا سماں ہے شیشوں میں حیات جادواں ہے پیمانوں میں روح عجز وایثار زہاد سے بڑھ گئے ہیں میخوار ہر ظرف میں بادۃ شریعت ہر قطرے میں جلوۃ طریقت ابھرے ہوئے سادگی کے جوہر گردش میں وہی قدیم ساغر ہے غیرت آفتاب ہر جام مے نوش ہیں اور جام پر جام انگڑائیاں لے رہی ہیں موجیں صہبا میں یہ نور کی ہیں موجیں اس مے کو مے طہور کہئے یا شعلہ برق طور کہئے اس مے سے ہے مست آج ہر ایک توحید پرست آج ہر ایک مستون کو ہے ذکر و شغل سے کام کیسا آرام کس کا آرام ہر رند یہاں کا پارسا ہے ذرہ ذرہ خدا نما ہے تقوی کی چہل پہل یہاں ہے مقصود فطق عمل یہاں ہے