ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
ہوجائے گی - اعانت کے لئے یہ گولیاں بھی دیئے دیتا ہوں اور یہ بھی تیمار دار کو علیحدہ لے جاکر کہا کہ فالج کا اندیشہ ہے اس کا خطرہ قریب ہے احتیاط بہت ضروری ہے - غرض گولیاں استعمال میں لائی گئیں دور روز تک تو نیند پورے طور پر ائی اور پیشاب میں بھی کمی محسوس ہوئی لیکن دور روز کے بعد باوجود ان دواؤں کے استعمال کے یہ دونوں شکایتیں حسب سابق عوس کر آئیں اور ضعف بڑھ گیا مجبورا ان دواؤں کو چھوڑنا پڑا اور جبان حکیم خلیل احمد صاحب سہارنپور کی طرف جو اتفاق سے خانقاہ ہی میں مقیم تھے - رجوع کیا گیا انہوں نے کچھ اجزاء معدے کی اصلاح کے لئے دیئے اور مثل دواء المسک اور خمیرہ جواہر والا کے کچھ دوائیں قوت کے لئے تجویز کیں - ان دونوں کا استعمال جاری رہا اور ان سے کچھ افاقہ بھی شروع ہوا - حالت مرض میں نماز جمعہ کے لئے اصرار 17 جون 1938 ء کو جمعہ تھا - چونکہ وجہ ضعف اس وقت نمازیں مکان ہی پر پڑھتے تھے اور با وجود قوت نہ ہونے کے ہمر کے کھڑے ہو کر ہی ادا کرتے اور برابر یہی کوشش فرماتے تھے کہ کوئی معمول بھی ناغہ نہ ہو - یہ معلوم کر کے آج جمعہ ہے فرمایا جمعہ کی نماز میں ضرور پڑھوں خدام نے باصرار عرض کیا کہ ڈاکٹر معمولی حرکت کو بھی منع کر گئے ہیں - اور نماز جمعہ کیلئے مسجد تک جانے مین حرکت زیادہ ہوگی نقصان کا اندیشہ ہے مگر حضرت والا نے فرمایا کہ جمعہ چھوڑنے کو تو دل کسی طرح گوارا نہیں کرتا ٓ پیدل مسجد جانے کیلئے مستعد ہوگئے - مگر خدام کے التماس وا صرار پر میانے میں تشریف لے جانے اور بجائے خانقاہ کی مسجد کے مکان کے قریب حوض والی مسجد میں جس میں ہمیشہ جمعہ ہوتا ہے نماز جمعہ ادا کرنا منظور فرمایا - وہ بھی صرف دوسروں کی خاطر سے بادل نخواستہ اس طریقے سے تشریف لے جانے کو روا رکھا اور ارشاد کیا کہ اس میں ایک قسم کی امتیازی شان معلوم ہوتی ہے جس سے ایک قسم کی گرانی پیدا ہو جاتی ہے غرض اس طرح نماز سے فراغت کے بعد مکان پر تشریف لے آئے - ڈاکٹر کا انتظام چونکہ ڈاکڑ صاحب نے ڈاک کے کام کو دیکھ کر سختی کے ساتھ اس سے منع کردیا تھا اس