ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
ضعف محسوس ہوا کہ ایک قدم اٹھان مشکل ہوگیا مجبورا وہیں زمین پر بیٹھ گئے اور جب بیٹھا بھی نہ گیا تو وہیں زمین ر لیٹ گئے کچھ دیر بعد ہمت کر کے نماز کے چبوترے پر جو اس جگہ سے قریب ہی تھا جاکر لیٹ گئے - اب ہوش تو تھا مگر طاقت نہ تھی اسی حالت میں خود اپنی نبضیں دیکھیں نبضوں کا پتا نہ چلتا تھا تمام بدن سرد تھا اور پسینے پر پسینا آرہا تھا جب اس حالت میں قدرے افاقہ ہوا تو بمشکل تمام اپنے پلنگ پر پہنچے چونکہ اس گرنے اور زمین پر لیٹنے میں تمام مٹی وغیرہ لگ لگی تھی اور طبیعت بیحد منغض تھی اس لئے بمجوبری جناب چھوٹی پیرانی صاحبہ مدظلہا کو آواز دے کر جگایا - حالت مرض میں بھی اصول کا خیال اللہ اللہ ایسی حالت میں بھی یہ خیال کہ کسی کو تکلیف نہ ہو خود ہی خدا داد ہمت سے کام لیتے رہے لیکن اب چونکہ اس نا گہانی اور نامعلوم دورے کا اثر پورا ہوچکا تھا طاقت بھی کم ہو گئی تھی اور مٹی وغیرہ لگ جانے سے طبیعت میں ناقابل برداشت انقباض بھی تھا اس لئے دوسروں کے جگانے کی ضرورت ہوئی تاکہ پانی کا انتظام ہوجائے تو غسل کیا جائے اور اس خیال سے گرم پانی کرنے میں اس وقت زیادہ تکلیف ہوگی ٹھنڈے پانی ہی سے غسل کرنے کے لئے تیار ہوگئے کیا ایسی نظیر ایسی ہمت کی مثال کوئی دوسری پیش ہوسکتی ہے - طہارت کا خیال حالت مرض میں اس انتہائی ضعف اور ایسے سخت دورے کی حالت میں بھی یہ خیال کہ کہیں بدن پر کوئی چیز ایسی نہ لگ گئی ہو جو ناپاک ہو ایک لمحہ کیلئے بھی گورانہ فرمایا کہ بدن کو پاک کر کے اطمینان نہ کرلیا جائے خواہ غسل نقصان ہی کیوں نہ کرے - یہاں تک کہ ٹھنڈے پانی سے غسل کرنے کے لئے آمادہ ہوگئے مگر گھر میں اصرار کر کے پانی گرم کردیا اور اسی وقت اور اسی ضعف کی حالت میں غسل فرما کر لیٹ گئے - اس وقت ضعف نیز لا علمی کی وجہ پوری کیفیت بھی ظاہر نہ فرماسکے - اس نازک حالت شدید ضعف اور دورے کے وقت بھی اصول وانتطام کا