ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
اعلان ضروری بخدمت ناظرین اعلان السلام علیکم میرا یہ سفر علالت کے سبب معالجہ و راحت کی غرض سے ہوا ہے - مری موجودہ حالت ضعف میں اطباء اور ڈاکٹروں نے باتفاق زیادہ ملاقات کرنے اور زیادہ بات چیت کرنے سے بتاکید منع کیا ہے اور میں خود بھی طبیعت میں اس کا تحمل نہیں پاتا - البتہ قلیل کی اجازت دی ہے اور قلیل و کثیر کی تفریق اپنی طبیعت کے رنگ سے میں خود ہی کرسکتا ہوں - سو میں نے یہ تجویز کی ہے کہ جن صاحبوں کے ساتھ پہلے سے تعلقات کے خصوصیات ہیں ان سے ملاقات اور بات چیت کروں گا بقیہ حضرات سے عذر کردوں گا اس لئے میں نے عام ملاقات بالکل بند کردی ہے - اور سب حضرات کی خدمت میں عرض ہے کہ جن حضرات سے ملاقات سے عذر کردیا جائے وہ بار بار درخواست کر کے دروازے پر کھڑے رہ کر میری مجلس کو پریشان نہ کریں - کہ اس سے مجھے تکلیف ہوتی ہے اور یہ امر محبت کے خلاف ہے اس اعلام کے ذرئعے سے اس کی اطلاع کرتا ہوں - ( اشرف علی تھانوی بقلم خود ) یہ اعلان عالی پنجشنبہ 17 اگست 1938 ء کو چسپاں کیا گیا تھا - اس اعلان کے بعد بھی دروازے پر مشتاقین اور زائرین کا مجمع برابر بڑھتا رہا - لوگ اعلان پڑھتے تھے کچھ بگڑتے تھے کچھ خفا ہوتے تھے اور کچھ صبر سے کام لیتے تھے اور مایود کو کر چلے جاتے تھے - حضرت والا نے مخصوصین کو اجازت دے دی تھی لیکن وقت کی کوئی تعین نہیں تھی ایسا مجمع قیام گاہ کے بارہ صبح نو بجے سے گیارہ بجے تک اور پھر پانچ بجے سے گھنٹہ بھر برابر رہتا ہے - ان اوقات میں جب حضرت والا کے مزاج اقدس میں آتا بلا لیتے ورنہ سب نہایت خاموشی کے ساتھ حضرت والا کی مرضی عالی کو مقدم سمجھ کر واپس چلے جاتے - کبھی ایسا ہوتا تھا کہ دن بھر میں تین بار مجلس ہوتی کبھی دو بار اور کبھی ایک بار اور کسی دن ایسا ہوا کہ کسی وقت بھی مجلس نہیں ہوئی - حضرت والا کے تشریف لانے بعد دو تین دن تک تو جناب مولوی شبیر علی صاحب اور بھائی نصیر احمد صاحب اسی مقام کے بالا خانے پر مقیم رہے لیکن جب دیکھا گیا کہ لوگوں