ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
سے ایک ایسے شخص کو جس کو بہت سا کام ہو گرانی اور کلفت ہوتی ہے - ( 155 ) خواب یکے از خلفاء - میں کل بروز دو شنبہ بتاریخ 5 رجب 34 ھ یہ خواب دیکھا کہ جامع مسجد کانپور میں اترکی جانب جناب والا تشریف فرماہیں اور ایک مختصر جماعت مسلمانوں کی ہے اور مقصود یہ ہے کہ حضور والا وعظ فرمادیں گے مجمع چونکہ زیادہ نہیں ہوا تھا تو خیال یہ کیا گیا کہ جب کوئی دوسرا بیان کرے جب مجمع پورا ہوجاوے تو حضور والا کا وعظ ہو - اسی اثناء میں اپنے ہی میں کے ایک صاحب نے مختصر سا بیان کیا اس کے بعد مجھ کو جناب والا نے حکم دیا کہ تم بیان کرو - میں نے حسب الحکم آ آیت یایھا الناس انا خلقناکم من ذکر وانثی آلآیہ کا وعظ شروع کیا اور نہایت ہی پاکیزہ مضامین قلب پر وارد ہوئے اور زبان سے نکلے اور میں ایک پردہ کی آڑ میں سے بیان کررہا ہوں جب پردہ اٹھا کر دیکھتا ہوں تو مجمع کثیر ہوگیاا پھر اس کے بعد پردہ کے باہر آگیا ہوں اور بیان کررہا ہوں - پھر اس کے بعد یہ خیال نہیں رہا کہ جناب والا نے بیان فرمایا یا نہیں - دوسرا خواب یہ ہے کہ بروز سہ شنبہ بعد نماز تہجد سوگیا تو کیا دیکھتا ہوں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جامع مسجد جو نپور میں منبر سے اترکی جانب بیچ کے در میں پچھتم جانب رض اقدس کئے ہوئے جلوس فرماہیں اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے مواجہہ میں سیدنا حضرت علی مرتضی کرم اللہ وجہہ بیٹھے ہوئے اور میں منبر مجسد کے دکھن کی طرف ہوں اتنے میں کیا دیکھتا ہوں کہ سیدنا حضرت علی کرم اللہ وجہہ اٹھے اور کچھ ہی اٹھنے پائے تھے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مزاحا تبسم فرماتے ہوئے پکڑ کر اپنی طرف کھینچ لیا - پس حضرت علی کرم اللہ وجہ گر پڑے اور زور سے آواز دی اتنے میں اس مقام خاس پر پہنچ گیا تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم پیر حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا پکڑے ہوئے ہیں اور میں نے پہنچ کر سر حضرت کرم اللہ وجہہ کا اس خیال سے پکڑ لیا ہے مبادا کہیں پتھر پر سر مبارک نہ آجائے کہ چوٹ لگ جاوے جب میں نے سر مبارک علی کرم اللہ وجہ پکڑ لیا ہے تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں پیروں کو پکڑ کر اٹھالیا اور اتر جانب نہایت زور سے لے چلے اور میں سر مبارک کو اپنی گود میں نہایت ادب سے لئے ہوئے چل رہا ہوں یکا یک ایک دوسرے در کے ایک گوشہ میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم