ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
تو وہ مجھے حاصل نہیں طالب ہو - جواب - رضا اصل مطلوب ہے اگر ذوق و شوق نہ ہو نہ سہی - ( 167 ) ایک خط کا جواب - یہ تبدل ( یعنی اوقات کا از جامع ) جو بضرورت ہوا ہے ( بوجہ چھوٹی رات ہونے کے آنکھ نہیں کھلتی ) ذرا بھی مضر نہیں - باقی تغیر احوال کا سلوک میں یہ امر لازمی ہے اس کی طرف التفات نہ فرماویں - مقصود اصلی کے ساتھ ان سب طرق کو یکساں نسبت ہے - دوام واستقامت اس میں اصل ہے جس کا آپ نے عزم فرما رکھا ہے - حق تعالیٰ مدد و برکت فرمادیں بعد نماز فجر اور بعد مغرب سب برابر ہے اگر ایک جگہ بیٹھنا کسی وجہ نے ہوسکے تو چلتے پھرتے بھی کافی ہے البتہ اگر ایک وقت میں تو بیٹھنا ممکن ہو اور دوسرے میں نہ ہو اس وقت کو ترجیح ہے جسمیں بیٹھنا ممکن ہے - ( 168 ) مضمون - ایک خواب کی تعبیر کے لئے جناب کو تکلیف دینا چاہتاہوں اور ڈرتا بھی ہوں کہ جناب کو یہ درخواست میری ناگوار خاطر نہ ہو کیونکہ کسی جگہ تعبیرات پوچھنے سے جناب نے ممانعت فرمائی ہوئی ہے لیکن میری طبیعت چونکہ خواب کے بعد سے بہت مضطر اور فکر مند ہے کہ خبر نہیں کہ کون سی خطائے عظیم میری مجھے دکھلائی گئی ہے یا کوئی روحانی مرض ہے - آپ کی توجہ اگر کچھ پتہ چل جائے گا تو اس کی تدبیر میں مشغول ہوں گا آپ سے برح کر میری نظر میں میرا شفیق ہمدرد اور معالج کوئی ہے نہیں - چند روز ہوئے خواب میں گویا تھانہ بھون کی مسجد میں ہوں جناب بھی وضو کر کے ہاتھ منہ صاف فرمارہے ہیں میں نے نیت باندھنے کا ارادہ کیا اور بہ آواز لفظ کہے دو رکعت نماز یا شاید چار رکعت تو آپ نے اس کے برعکس فرمایا کہ پہلے چار یا دھو پڑھو میں نے عرض کی بہت اچھا - پھر آپ نے فرمایا بہتر یہی ہے یا شاید یہ کہا کہ حکم یوں ہے ہے آگے تمہاری مرضی میں مبجور نہیں کرتا میں نے بجز عرض کیا کہ میں تو جناب کے ارشاد کا منتظر رہتا ہوں اور تعمیل کو دین و دنیا میں اپنا فخر وسعادت سمجھتا ہون اور اس عنایت کا شکر گزار ہوتا ہوں - آنجھ کھلنے کے بعد طبیعت میں سرو بہجت کا اثر ھا - پس میں جانا کہ آنجناب سے مزید استفاضہ کی علامت ہے کیونکہ پہلے بھی ایک مرتبہ قریب قریب ایسا ہی ایک خواب دیکھا تھا تو جناب نے ازراہ عنایت حزب