ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
جواب خط ثانی - معلوم نہیں ان واقعات سے مجھ کو اطلاع دینے کا کیا فائدہ جب رشوت بالکل چھوٹ جاوے اس وقت طریقہ ذکر و شغل کا پوچھئے اور یہ دونوں خط بھی بھیجئے اور آپ کے خط میں سے ٹکٹ نہیں ملا اگر آپ نے بھیجا تھا اور میری غفلت سے کھلنے میں ضائع ہوا تب تو میرے ذمہ تھا میں نے چسپاں کردیا اور اگر آپ ہی نے نہیں بھیجا تو اگر اب کی بار کوئی خط آوے تو ٹکٹ بھیج دیجئے مگر خاس ٹکٹ بیھجنے کے لئے خط نہ بھیجئے - ضمیمہ - ایسے خطوط کے متعلق زبانی ارشاد فرمایا کہ اس احتمال پر کہ شاید ٹکٹ بھیجا ہو میں اپنے پاس سے لگا دیتا ہوں اس واسطے میں خط بھیجنے والوں کے لئے خالی ٹکٹ بھیجنا پسند نہیں کرتا بلکہ یا تو لفالفہ بھیجا کریں یا سادہ لفالفہ پر ٹکٹ چسپاں کر کے بھیجا کریں اگر خط میں ٹکٹ نہیں ملتا تو مجھے ادھر ادھر ڈھونڈھنے کی پریشانی ہوتی ہے اس خط میں یہ بھی نہیں لکھا کہ بے رنگ جوواب دیں - اس سے اور بھی شبہ ہوتا ہے کہ شاید ٹکٹ بھیجا ہو - دوسرے یہ کہ انہوں نے اپنا پچھلا خط بھی بھیجا ہے جس کا جواب میں نے دیا ہے اسسے معلوم ہوتا ہے کہ پیچلھے مرتبہ انہوں نے ٹکٹ بھیجا تھا ایک اور خط کے متعلق بھی آج یہی واقعہ پیش آیا - فرمایا کہ سخت پریشانی ہوتی ہے ٹکٹ بالکل نہ بھیجا کریں ہمیشہ لفالفہ بھیجنا چاہئے عرض کیا گیا کہ ہدایت لکھ دی جایا کرے فرمایا مگر لوگ ہدایتوں پر عمل کہاں کرتے ہیں - چھپا ہوا پرچہ ہدایات کا بھیجا گیا تب بھی کچھ اثر نہ ہو صفحہ میں کچھ حصہ جواب کے لئے چھوڑنے کی ہدایت بھی اس میں درج تھی لیکن سو میں مشکل سے دو خط ایسے ہوتے ہوں گے جس میں ایسا حاشیہ ہوتا ہو - 8 شعبان المعظم 34 ہجری ( 135) مضمون یہاں جہالت کا بہت زور ہے اور چند واعظ ایسے آئے جس سے لوگ اور بدعت کے اندر مبتلا ہوگئے آپ کو خدا نے اسی واسطے پیدا فرمایا ہے گو فرصت آپ کو نہ ہوگی لیکن ضرور دو ایک یوم کے لئے تشریف لا کر وعظ فرمائیں - برائے خدا ورسول ضرور تشریف لائیں - جواب - کسی کو دیوبند یا سہانپور سے بلا لیجئے - کام ہونا چاہئے کسی کے ہاتھ سے ہو - ( 135 ) مضمون - اس حقیر کا ارادہ دو تین برس سے کسی سے بیعت ہونے کا ہورہا ہے