ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
ہے جہ بعد ذکر لفی اثبات کے کسی قدر صرف ذکر اثبات یعنی الا اللہ بھی کرلیا کروں - ایک دو روز کیا بھی عجیب کیفیت محسوس ہوتی ہے اگر حضرت اجازت فرمائیں تو ہمیشہ کرلیا کروں - بتقدیر اجازت کسی قدر کرلیا کروں - جواب : - باری تسبیح میں تو چار سو ہے - کم وبیش اپنی فرصت اور تحمل اور دلچسپی پر دیکھ لو ورنہ اتنا ہی کافی ہے - مضمون - اور ذکر الا اللہ میں بھی تصور اھاطہ نور بالقب ہی کیا جائے یا کوئی دیگر تصور ہے - جواب - اگر بہ آسانی ہوجاوے تو یہی کریں ورنہ جو سہولت سے ہوسکے اور اگر کسی تصور کے نہ ہونے سہولت ہوتو ایسا ہی کریں - مضمون - امراض قلبیہ میں سے اپنے اندر بخل کا مادہ بھی پاتا ہوں - جواب - جو درجہ طبعی ہوتا ہے اس ازالہ کا اہتمام ضرور نہیں - سعی سے کامیابی کم ہوتی ہے اور نہ اس پر مواخذہ ہے بلکہ جب وہ مادہ حق تعالیٰ نے رکھا ہے تو اس شخص کی اسی میں مصلحتیں ہیں - جب اس کے خلاف میں مصلحت ہوگی خود حق تعالیٰ بلا کسب بدل دیں گے البتہ حقوق واجبہ میں اخلال نہ ہونے پاوے - سو الحمد للہ اس سے محفوظ ہو - مضمون - آدمیوں کے چونکہ الگ رہنے کو جی چاہتا ہے تو بات بات پر غصہ آجاتا ہے مگر ضبط کرلیتا ہوں یہ کبر کا شائبہ معلوم ہوتا ہے - جواب - یہ کبر نہیں ہے تو حش عن الخلق ہے جو مسبب ہے انس مع الحق ہے - اور کبھی سبب ہو جاتا ہے - انس مع الحق کا بیفکرر ہیں - ہاں برتاؤ میں اعتدال سے تجاوز نہ کریں اور اگر اس کا صدور ہوجاوے استغفار کریں - زیادہ فکر میں نہ پڑیں - مضمون - اپنے دل میں ایثار کا مادہ نہیں پاتا کہ بھائی مسلمانوں کو اپنے اوپر مقدم کروں اپنی ہی اغراض مقدم معلوم ہوتی ہیں - جواب - اس کا وہی جواب ہے جو اوپر بخل کے متعلق لکھا ہے الحمد للہ راستہ پر چل رہے ہو - حق تعالیٰ مقصود تک بھی پہنچادیں گے - ( 160 ) مضمون - بعض وقت نفل وغیرہ پڑھنے سے ( یہ خیال آکر کہ لوگ ریا کار کہیں