ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
بی اے محافظ دفتر حاجی عبد السلام صاحب اور ڈاکٹر محمد اسم صاحب ہوشیار پور سے محمد افضل صاھب وکیل شاہپورہ منڈی بہاؤلدین سے نور عالم صاحب ضلع گجرات سے - ان کے علاوہ بعض حضرات قصور پٹھان کوٹ ضلع گودر اسپور فیصل آباد شیخو پور اور اطراف امر تسر سے آگئے - جناب مولانا خیر محمد صاحب جالندھری اپنی گزشتہ روز کی تجویز کے مطابق شام کو ایسے وقت ڈاکڑ صاحب کی کوٹھی پر پہنچے کہ حضرت والا مغرب کی نماز نوافل اور اور ادو غیرہ سے فارغ ہو کر بڑے کمرے کے اندر تشریف لا رہے تھے ادب سے سلام عرض کیا حضرت والا نے انتہایہ شفقت سے گلے لگالیا اور معانقہ فرمایا اور پھر مصافحہ سے فارغ ہوتے ہی ہنس کر فرمایا میں نے کہا میں کیوں مناع للخیر بنو حضرت کے ان شفقت آمیز الفاظ نے مولانا خیر محمد صاحب کے قلب میں عجیب کیفیت پیدا کردی مولانا نے عرض کیا کہ میں نے ابھی مغرب کی نماز نہیں پڑھی ہے فرمایا باہر ہر صف ہے پڑھ لیجئے - نماز سے فارغ ہو کر جب مولانا خیر محمد صاحب اندر آئے اس وقت حضرت اقدس دودھ کا برف کھا کر فارغ ہوئے تھے مولانا سے فرمایا کہ آپ کے لئے بھی رکھی ہے آپ بھی کھایئے پھر ایک طالب علم کو مولانا کے ساتھ دیکھ کر فرمایا آپ بھی کھایئے - خواجہ محمد صادق صاحب شال مرچنٹ امر تسر نے جو حضرت والا کے مجاز صحبت بھی ہیں - مولوی ظہور الحسن صاحب کے ذرئعے سے درخواست پیش کی کہ امر تسر تشریف آوری کے وقت ان کے مکان کو بھی حجور اپنے قدم بارک سے شرف عطا فرمائیں حضرت والا نے نہایت شفقت سے فرمایا کہ امر تسر پہنچے پر یاد دلایا جائے اگر موقع ہوا تو دیکھا جائے گا - شنبہ کا روز بھی دوسرے دنوں کی طرح خیر و برکت کی فضا میں صرف ہوگیا اور یکشنبہ 6 ربیع الاول 1357 ھ مطابق 8 مئی کی صبح ہوئی - امر تسر کے لئے روانگی نماز فجر پڑھ کر حضرت والا مع جناب مولوی شبیر علی صاحب ڈاکڑ صاحب مولوی محمد حسن