ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
مضمون - ٹہلتا جاؤں اور کوئی سورہ حفظ پڑھتا جاؤں تو کوئی حرج تو نہیں - جواب - کچھ حرج نہیں - مضمون - ایک صاحب نے فرمایا کہ بلند آواز سے قرآن شریف پڑھنا ٹہلنے کی حالت میں مکروہ ہے - جواب غلط ہے - مضمون - میں اس درمیان میں کھانسی و زکام کی وجہ سے ضعیف ہوگیا ہوں بعض لوگوں کی رائے ہے کہ صبح کو ہوا خوری کے لئے جنگل کی طرف جانا مفید ہے - وہیں تا طلوع بیٹھے رہنے کے بعد اشراق کی نماز پڑھنے سے جو ثواب حج عمرہ کا عدہ فرمایا گیا ہے کیا وہ اسی پابندی کے ساتھ مخصوص ہے - جواب - جی ہاں مگر صحت کی مصلحت اس مستحب کی تحصیل سے مقدم ہے - ( 92 ) مضمون - آواز کی یہ حالت ہو رہی ہے کہ قرآن شریف خطبہ وغیرہ کے پڑھنے میں اندر سے جو الفاظ نکلتے ہیں وہ الفاظ ہرگز نکلتے ہی نہیں آواز بالکل بند ہوجاتی ہے حضور سے امید وار ہوں کہ کوئی دعا اور دوا بھی اپنی زبان مبارک سے ارشاد فرماویں اور پہلے میں بہت اچھی طرح پڑھتا تھا - حضور سے یہ بات دریافت ہے کہ اچھی آواز کو نظر لگ جاتی ہے مجھ کو یقین نہیں ہے مگر حضور سے پوچھ لینا بہتر ہے دوسری بات یہ دریافت کرنا ضروری ہے لہ لوگ کہتے ہیں سورۃ فاتحہ میں ادھر کا ادھر لفظ ملا دینے سے شیطان کا نام پیدا ہوجاتا ہے ان لفظوں کو احتیاط سے پڑھنا چاہئے وہ لفظ سات جگہ سورۃ فاتحہ میں ہے - جواب - آواز کے متعلق طبیب سے رجوع کیجئے اور فاتحہ کے متعلق جو لکھا ہے محض بے اصل ہے - ( 93 ) ایک صاحب نے ایک واقعہ تو لکھا لیکن اس کے بعد یہ کچھ نہ لکھا کہ کیا چاہتے ہیں - واقعہ ہی لکھ کر ختم کردیا - جواب - میں تحریر فرمایا - قصہ تو معلوم ہوگیا پھر کیا کروں ( 94 ) ایک شخص نے خواب لکھا - نمبر 1 - ایک شخص سفید ریش بزرگ نورانی صورت