ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
ممکن ہو اور جناب بہ طیب خاطر اجازت مرحمت فرمائیں تو خدمت میں بھیج دوں - جواب - قاری صاحب کی حالت سے رنج ہوا حق تعالیٰ فضل فرمادیں اول تو یہ مرض ہے میں اس میں کیا کروں گا کسی طبیب سے رجوع کرنا ضروری ہے - دوسرے یہ کہ یہاں ان کی خدمت اور نگہداشت کون کرے گا - مثلا کھانا پکانا کھلانا ان کے آرام کا انتظام کرنا خصوص اگر خدا نخواستہ کچھ زیادتی ہوگی اور لوگوں کو ستانے لگے تو کون نگرانی کرے گا بہتر یہی ہے کہ وطن بھیج دیئے جاویں اگر وہاں کوئی ان کا خیر خواہ ورنہ سہارن پور علاج کیا جاوے - ( 203 ) مضمون - مکتوب نمبر 2 کے جواب میں ان صاحب نے اپنا مفصل دستور العمل لکھ کر بھیجا کہ میں آکر سرائے میں ٹھہروں گا پھر فلاں وقت سے فلاں وقت تک آپ کی خدمت میں رہوں گا وغیرہ وغیرہ اور یہ بھی لکھا کہ مجھے تو جناب کی نصیحت کی باتوں اور رنگین کلمات اور وعظ سے محبت ہے اور کمترین کسی بدعتی سے مرید ہوگیا اور ایسے رنگین کلمات نصیحت آمیز وہاں نہ ہوئے تو بھی خواہ حضور وہاں کمترین کے آنے کی اجازت نہ دیں ضرور ایک ادھ روز کبھی آکر ضرور سنا کرے گا کیونکہ خواہ حضور ناراض ہوں اور کمترین بھی مگر کلمات کی محبت مجبور کرتی ہے - جواب - یہ سب لکھا بیکار ہے - اصلاح کا یہ طریقہ نہیں - تحریر میں اس کے قواعد منضبط نہیں ہوسکتے میں اس سے زیادہ نہیں کرسکتا کہ جو بات خلاد دیکھوں گا روکوں گا خواہ نرمی سے خواہ سختی سے جس کو اس طریقہ سے اپنی اصلاح منظور ہو آوے جس کو منظور نہ ہو نہ آوے میں نہ بلاتا ہوں نہ منع کرتا ہوں - ( 204 ) مضمون - ایک غیر مقلد نے اجوبہ لطیفہ مولفہ جناب مولانا مولوی احمد حسن صاحب کے متعلق حضرت کی ضدمت میں کچھ اعتراضات لکھ کر بھیجے تھے - جواب - مجھ کو جوابوں سے کچھ عزر ہے جس کا معلوم کرانا ضروری نہیں - آپ کو اگر محض اعتراض کرنا ہے تو اس کا جواب ضروری نہیں اور اگر تحقیق ہے تو ایک شخص پر محصور نہیں اگر ایک شخص عذر کرے دوسرے سے تحقیق فرمالیجئے - ( 205 ) مضمون - پہلے ایک عدد خط بعیت کے واسطے لکھ تھا آپ نے لکھا کہ جلدی بیعت میں نہیں چاہئے پھر بندہ خاص تھانہ بھون آپ کی خدمت میں حاضر ہوا مگر بیعت نہ ہوئی - آپ نے قران پڑھنے کا حکم دیا - قرآن شریف تو پڑھ چکا ہوں تیسری دفعہ عرض کرتا ہوں کہ بیعت منظور فرمادیں تیسری دفعہ بیعت کے واسطے عرض ہے -