ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
اقدس نے مسکرا کر فرمایا کہ میں کیوں مناع للخیر بنوں - آپ چاہیں تو اطلاع دیدیں چنانچہ جناب مولوی محمد حسن صاحب نے ایک کارڈ کے ذریعے سے مطلق کردیا کہ حضرت والا ڈاکڑ عزیز احمد جلال الدین صاحب کی کوٹھی پر مقیم ہیں آپ کو آکر ملنے کی اجازت ہے - بشرطیکہ کسی اور کو اطلاع نہ دیں اور کسی کو ہمراہ نہ لائیں - آج کا دن گزشتہ ایام کی طرح روز مرہ کے معمولات کے موافق گزرا اور کوئی خاص امر ایسا نہیں ہوا جس کا خصوصیت سے ذکر کیا جائے - قلعہ جہانگیر پر تشریف لے جانا پنجشنبہ 4 ربیع الاول 1357 ھ مطابق 5 مئی 1938 ء آج حضرت والا قلعے میں تشریف لے گئے لیکن قلعے کا صرف غربی حصہ ملا حظہ فرماکر واپس تشریف لے آئے آج ہی مولوی ظہور الحسن کے نام سہارنپور سے حاجی رحم علی صاحب کا خط آیا کہ حضرت والا کی واپسی کی تاریخ اور وقت سے مطلع کیا جائے اور سہارنپوت میں میری طرف سے دعوت قبول فرمانے کی درخواست کی جائے - مولوی ظہور الحسن کے اطلاع کرنے پر ارشاد فرمایا کہ ابھی واپیس کی کوئی تاریخ متعین نہیں اور دعوت کے لئے اگر موقع ہوا تو منظوری کی اطلاع کردی جائے گی - مولانا محمد حسن صاحب امر تسری کی طرف سے امر تسر تشریف آوری کی درخواست ڈاکٹر صاحب نے بایمائے جناب مولوی محمد حسن صاحب امر تسری یہ درخواست پیش کی کہ ایک روز کے لئے امر تسر تشریف لے جاکر سر فراز فرمائیں - فرمایا مشورے سے کوئی دن مقرر کر لیا جائے - یہ بھی دریافت کیا گیا کہ وہاں عام اطلاع کی جائے یا نہیں فرمایا اخفا کی ضرورت نہیں صرف ایک دن تو قیام ہی ہوگا نیز ذوقا اہل امر تسر سے انس معلوم ہوتا ہے بخلاف لاہور کے جہان کی یہ کیفیت ہے کہ موٹر سے گزرتے وقت عام سڑک پر جو لوگ نظر آتے ہیں ان کی ہیئت اور حال بتاتا ہے کہ وہ سمجھے ہوئے ہیں ہمچو مادیگر نیست اس