ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
سفید لباس فاخرہ زیب تن کئے ہوئے تشریف لائے اور مجھ کو سلام علیک کی - میں نے وعلیکم السلام کہا اور اٹھ کر مؤدب بیٹھ گئی اور وہ بزرگ میرے سرہانے بیٹھ گیا اور یہ فرمایا کہ تو محمد یعقوب کے لئے مت رویا کر اور اپنے شوہر کو بھی منع کر کہ وہ بھی نہ رویا کرے - ہم تجھ کو اس سے اچھا یعقوب دیں گے میں نے یہ کہا کہ دینے کو تو خدا نے مجھ کو وہ لڑکا یعقوب دیا تھا مگر زندہ نہ رہا تو کیا کروں - بزرگ صاحب نے فرمایا کہ نہیں یہ رہے گا پھر میں نے کہا کہ اگر زندہ رہا اور تنگدستی رہی تو یہ بھی رنج ہوگا - انہوں نے فرمایا کہ نہیں ایسا نہیں ہوگا - گھبرا مت ان شاء اللہ تعالیٰ عمر اور نصیبہ کا اچھا ہوگا - میری آنکھ کھل گئی دیکھا تو خواب تھا ایک ماہ سے ایام ماہواری بند ہیں - حمل کی صورت معلوم ہوتی ہے - خواب نمبر 2 - اگلے روز پھر کہ وہی بزرگ صاحب تشریف لائے اور ایک بہت بڑا دریا ساتھ لے کر آئے اور فرمایا کہ اس دریا کو پی میں نے کہا اس قدر بڑے دریا کو میں کیسے پی سکتی ہوں فرمایا کہ نہیں پی سکتی ہے لہذا ان کے فرمانے کے بموجب میں پینا شروع کیا دریا منہ لگا کر خوب سیر ہوچکی تو تھوڑا دریا باقی رہ گیا - بزرگ صاحب نے فرمایا کہ خیر - جواب - نہایت مبارک خواب ہے امید تو یہی ہے کہ دونوں بشارتیں ظہور کریں گی - 4 - رجب المرجب 34 ہجری 95 - خواب مولانا مولوی ظفر احمد صاحب ہمشیر زادۃ حضرت - عرصہ ہوا ایک خواب دیکھا تھا - اگرچہ جی یوں چاہتا ہے کہ حضرت سے کوئی بیداری کی بات عرض کروں اور زبان قال وحال سے کہوں - نہ شبم پرستم کہ حدیث خواب گویم چو غلام آفتابم ہمہ ز آفتاب گویم مگر خواب کی بات اس لئے عرض کرتا ہوں کہ شاید بتوجہ سامی یہ حدیث خواب حدیث یقظہ ہوجائے - خواب یہ ہے کہ میں نے ایک میدان بہت بڑا وسیع دیکھا جس میں بہت سے خیمے نصیب ہیں - ایک خیمہ میں برادر مرحوم موجود ہیں جو کچھ کتابت کا کام مثل ایام حیات کر رہے ہیں - ایک خیمہ میں حضرت والا مقیم ہیں اس کے گرد بہت سے خیمے ذاکرین کے نصب