ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
کروں گا تو کیا کروں گا - دوسرا خط ( 57 ) حضرت والا نے بندہ کو معاف فرمانے سے بندہ کے دل بے چین کو قرار ہوا اکثر اوقات حضرت والا کی زیارت خواب میں نصیب ہوتی ہے آج دو مرتبہ نصیب ہوئی - یا اللہ بیداری میں بھی نصیب فرما - احقر کا دلی تقاضا ہے کہ حضرت والا کی خدمت میں کچھ نقد ہدیہ پیش کروں محض محبت کی بنا پر نہ کوئی دنیاوی غرض سے نہ وسعت سے زائد ہے اور نہ پابندی ہے نہ پہلی ملاقات میں اس لئے کہ بندہ پندرہ برس سے حضرت والا سے تعلق رکھتا ہے اور کچھ دن خانقاہ شریف میں بھی رہ چکا ہے آلان بصد عجز و نیاز گزارز ہے کہ حضرت وال اجازت سے سر فراز فرمادین - جواب - جب عقل نہیں نہ شرائط ہدیہ کے معلوم پھر کبھی ایسا مضمون نہ لکھنا - ( 58 ) مصدر فیوض حکیم الامت جنان سوال مولانا صاحب دام ظلکم - السلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکاتہ - جواب - السلام علیکم - بقیہ سوال - دست بستہ مؤدبانہ التماس خدمت ہے کہ احقر قصبہ سید پور ضلع غازی پور کا باشندہ ہے - شرف قدم بوسی سے محروم رہ کر غیر شناس ہے لیکن ایک مدت سے عقیدت رکھتا ہے - حضوری خدمت سے مستفیض ہونے کی نیت و تمنا ہے مگر افسوس تہی دستی اور ناداری ایسی گالب ہے کہ در اقدس تک پہنچے میں مبجوری ہے بالاخر مجبور ہو کر تحریر عرضی پیش خدمت کرنے کی اجرت کی - امید کہ بعد ملا حظہ عریضہ ہذا شفقت کریمانہ سے تشفی فرمائیں گے عرصہ سے ارادہ ہے کہ ظل عاطفت میں ہو کر رضائے حق کی تعلیم حاصل کروں - جواب - میں کنایات واستعمارات سے نا آشنا ہوں مقصود واضح الفاظ میں لکھنا چاہئے - بقیہ سوال - اب تک جو وقت گزرا وہ سراسر نادانی اور معصیت شعاری میں کتم ہوا نہ تو دنیا حاصل ہے اور نہ آخرت - لہذا خاکسار کو بھی آغوش محبت میں جگہ دے کر معرفت الہٰی کی تعلیم فرمائیں - جواب - اس میں بھی وہی عرض ہے -