ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
خط شیعی صاحب کا مضمون - لفافہ و کارڈ ہر دو ملے - بجواب عرض ہے کہ جناب نے جو مشورہ صحبت علماء کا دیا وہ واقعی بہت بجا اور درست ہے - الا مالی حالت میری اس بات کی اجازت نہیں دیتی اور جو مثال جناب نے مرض صعب میں گرفتار ہو کر کسی حکیم کے پاس برائے علاج جانے کی دی ہے ایک حد تو درست ہے لیکن انسان کی مالی حالت اس میں مانع ہو اکرتی ہے - علاوہ ازیں میری صحت بھی دہلی ہی تک محدود ہے یہاں روزانہ ادویات کا استعمال اور حکماء کا مشورہ جاری ہے - باہر یہ بھی میسر نہیں ہوسکتا اب فرمایئے کیا کروں - جواب - ایسی حالت میں واقعی تحریر کے ذریعہ سے تحقیق فرمائی مگر ایک ایک امر کا فیصلہ کرتے جائے اصول مقدم اور فروع مؤخر - مضمون - احکام شرعیہ کی بابت جو میں نے عرض کیا تھا کہ میں مختلف علماء کا قول جمع کے اپنی رائے سے اندازہ کر کے عمل کیا کرتا ہوں اس پر جناب کا یہ اعتراض ہے کہ جب تو انسان کو خطا سے میرا نہیں سمجھتا تو کیونکہ اپنی عقل پر صحت کا یقین کرلیتا ہے تو قبلہ یقین صحت میں اگر اپنی عقل پر کرتا تو اقوال علماء نے حاصل کرتا - میں تو ایک عالم کا قول اور اس کی دلیل اور اپنی عقل جب یہ تینوں مل جاتی ہیں تب اس پر اعتماد کرتا ہوں اور اس کو اپنا معمول بناتا ہوں - صرف اپنی ہی عقل پر اعتماد نہیں کرتا - جواب - اول تو سب علماء کی عادت نہیں کہ دلائل لکھیں پھر دلایل کا سمجھنا موقوف ہے اپنے مبادی پر وعلٰی ہذا اور یہ مبادی سائل کو حاصل نہیں ہوتے پھر یہ طرز کیسے کافی ہوسکتا ہے - اس کی صورت تو بس یہی ہے کہ اول مذہب حق کو متعین کیا جاوے پھر فروع میں بھی اس کا تباع کیا جاوے تو سب سے پہلے تحقیق مذہب حق ضروری ہے جو اصول ضروریہ کی تحقیق سے ہوسکتی ہے - مضمون - دیگر علماء کے مقابلہ پر جب میری عقل کسی خاص عالم کی رائے سے مل جاتی