ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
سے برابر وقارورہ دکھاتے اور مزاج کی کیفیت بیان فرماتے رہے - لیکن جب حکیم صاحب موصوف نے اپنی تشخیص اور رائے کا اظہار کرنا چاہا اس وقت حضرت والا کو بے حد ناگوارا ہوا اور نہایت نرم اور محبت آمیز لہجے میں ممانعت فرمائی - اس کا اثر حضرت والا پر کئی روز رہا - حالانکہ جناب حکیم صاحب نے جو کچھ بھی کہا وہ اپنی ہمدردی خلوص اور نیک نیتی سے لیکن دوسرے کے علاج کی حالت میں اتنا دخل بھی حضرت والا نے پسند نہیں فرمایا - باقاعدہ علاج غرض دو شنبہ 15 اگست 1938 ء سے جناب شفاء الملک حکیم عبد الحمید صاحب کا باقاعدہ علاج شروع ہوا - خدا کے فضل سے صحت میں روز بروز ترقی ہوتی گئی حکیم صاحب موصوف کی ہدایت کے موافق روزانہ علی الصباح موٹر پر تشریف لے جاتے تھے اور کسی میدان میں موٹر کو رکوا کر ایک گھنٹہ مشی فرماتے تھے - موٹر میں حضرت والا کے ساتھ حکیم سمیع اللہ خان صاحب مولوی محمد حسن صاحب اور مولوی جمیل احمد صاحب ہوتے تھے - جناب شفاء الملک صاحب نے اپنی خاص محبت سے موٹر کا بھی انتظام کردیا تھا اور جناب چودھری خلیق الزمان صاحب بی اے ایل ایل بی ایم اے ایڈوکیٹ و چیر مین میونسپل بورڈ لکھنؤ کا موٹر روزانہ صبح کو آتا تھا اور حضرت والا مختلف میدانوں میں تشریف لے جا کر کم وبیش ایک گھنٹہ مشی فرماتے تھے - زائرین کی کثرت حضرت والا کی تشریف آوری کی خبر سن کر پہلے ہی روز سے مجمع کی کژرت ہونے لگی - حضرت والا کی طبع مبارک اس کی متحمل نہیں تھی اور جناب شفاء الملک صاحب نیز دیگر اطباء نے ملاقات کی ممانعت کردی تھے لیکن حضرت والا نے ان کی اجازت سے اتنی ترمیم فرمادی تھی کہ جن سے بے تکلفی ہے وہ اپنی اطلاع کردیں اگر میری طبیعت چاہے گی بلالوں گا ورنہ معذرت کردوں گا چنانچہ ایسا ہی ہوتا رہا مگر مجمع نے اس قدر پریشان کیا کہ مجبور ہو کر حضرت والا حسب ذیل اعلان لگانا پڑا -