ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
شامل کر کے کھالینے کی اجازت ہے ان کے اس فعل کا کہ گھڑے و لکڑی نا جائز طریق سے حاصل کیا وبال خود ان پر رہے گا اور ایک مشورہ کی تحقیق ہے وہ یہ کہ اگر اس طرح جدا کو کر کھانے سے کوئی زیادہ تنگی ظایری یا قلبی نہ ہوتو زیادہ بہتر یہی ہے - ممکن ہے ان کو اس ک احساس ہوکر اپنے فعل کے بے جاہونے پر ان کو متنبہ ہو اور وہ بھی تائب ہوجاویں - خصوص جبکہ یہ احتمال ہو کہ اگر ہم ان کے شامل ہوکر کھادینگے تو ہماری یہ احتیاچ بھی بے اثر و بے وقعت ہوجاوے گی تب تو علیحدہ کھانا زیادہ ضروری ہے - اور اگر حالت اس کے خلاف ہو یا ساتھ کھانے میں امید ہو کہ تالیف قلب سے متاثر ہو کر ان کو ہدایت ہوجاوے گی تو شامل ہوکر کھا لیں - ( 75 ) مضمون - حضور کی تصنیف کی ہوئی کتاب دیکھی - حضرت نے حافظ کو جلدی پڑھنے کی سخت ممانعت کی ہے میں آہستہ اورالفاظوں کو ادا کر کے پڑھتا ہوں تو بھول جاتا ہوں - جواب - مطلب جلدی پڑھنے کی ممانعت کا یہ ہے کہ اس قدر جلدی پڑھے کہ حروف صاف ادا نہ ہوں اور اگر حروف صاف ادا ہوں تو جلدی کا بھی مضائقہ نہیں - ( 76 ) مضمون - یہاں دو شخصوں میں بحث ہے پہلا شخص کہتا ہے کہ انسان خود فاعل مختار ہے اور اللہ پاک نے اس کو یہ اختیار دیا ہے کہ وہ چاہئے نیکی کرے یا بدی کرے اور اس کا قبول کرنا نہ کرنا اللہ پاک کے اختیار ہے اور دوسرا شخص کہتا ہے کہ نہیں جو کام کراتا ہے اللہ پاک کراتا ہے انسان کچھ نہیں کرتا فقط بدی کرسکتا ہے نیکی اللہ پاک کراتا ہے - جواب - ایسی باریک باتوں کی تحقیق میں مت پڑو پھر طرح طرح کے شبہات پیدا ہونے لگتے ہیں - بس مجملا اتنا سمجھ لینا کافی ہے کہ توفیق نیکیوں کی اللہ تعالیٰ دیتا ہے اور جس طرح توفیق دی ہے اسی طرح بندہ کو اختیار بھی دیا ہے اور ایسا ہی اختیار انسان کو بدی کرنے کا بھی ہے پتھر کی طرح وہ مجبور نہیں ہے - ( 77 ) مضمون - اور جمال القران 3 عدد ارسال کریں جواب - کیا مجھ کو کبھی بیچتے ہوئے دیکھا ہے یا کوئی اشتہار میری طرف سے شائع ہوا ہے - ( 78 ) جواب ایک خط کا - مجھ کو اتنی فرصت کہا ں کہ دونوں خطوں کو دیکھ کر انتخاب کروں آپ صرف اتنا لکھ بھیجئے کہ مجھ کو فلاں فلاں وقت فرصت ہے اور یہ کہ کتنی دیر تک