ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
گزاروں والد صاحب لکھتے ہیں مکان ہوجاؤ دوسرے یہ کہ حضرت کی محبت زیادہ معلوم ہوتی ہے - بہ نسبت حضور نبی کریم میں خوف کرتا ہوں کہ کہیں یہ میرے ضعف ایمانی کا باعث نہ ہو - جواب - بہتری یہی ہے کہ والد صاحب کے پاس جایئے اور چندے قیام کر کے پھر ان سے اجازت طلب کیجئے اگر وہ بخوشی اجازت دے دیں چندے یہاں قیام کرلیجئے - ورنہ قرب روحانی کے ہوتے ہوئے جسمانی مضر نہیں - دوسری بات کا جواب یہ ہے کہ انسان مکلف ہے - محبت عقلیہ کا نہ کہ محبت طبیعہ کا اور محبت عقلیہ سب کو حضور ہی سے صلی اللہ علیہ وسلم بڑھی ہوئی ہے اور غور کرنے ست معلوم ہوتا ہے کہ حب طبعی بھی حضور ہی کے ساتھ زیادہ ہے اس کے دو قرینے صاٖ ہیں - یک یہ کہ شیخ وغیرہ سے جو محبت ہے اس کی بنا یہی ہے کہ اس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے تعلق اتباع ہے دوسرا قرینہ یہ کہ نعوذ باللہ اگر دوسرا محبوب اس طریق کو چھوڑ دے تو وہ محبت بالکل زائل ہوجاوے - (107 ) خلاصہ خط ( 1 ) اکثر میری نگاہ بد حسین عورت پر پڑجاتی ہے کچھ دیر تک اسی طرف مخاطب رہتا ہوں دعا کیجئے اللہ یہ مرض دور کرے - جواب - نری دعا چاہتے ہو ہمت بھی تو کرو - (2 ) تردد اکثر لاحق رہتا ہے - جواب - پھر کیا کروں - ( 3 ) نماز میں شیطانی وسوسہ ہوجایا کرتا ہے - جواب - ارادہ سے یا بے ارادہ سے - (4 ) حضرت جس ملازت کی خبر دے چکا ہوں کہ اپنی مرضی کے موافق ملا ہے اور اپنی عبارت میں بھی کسی طرح کی تکلیف وخلل نہیں ہوتی لہٰذا اس خداوند نعمت کے لئے دعا کیجئے کہ اللہ برکت دے اور اس میں کسی طرح کا تغیر تبدل و زوال نہ واقع ہو - جواب - تو اس کا صلہ یہی تھا کہ عورتوں کو گھورو - انا للہ - 23 - رجب المرجب 34 ھ ( 108 ) خلاصہ خط - آئندہ شعبان میں آپ کا قیام تھانہ بھون رہے گا یا نہیں -