ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
( تحقیق ) خوا مخواہ کی ہیبت کا کیا علاج - میں تو خادم الاحباب ہوں لیکن جوبات قابل تنبیہ کے ہوگی اس پر تنبہ کردوں گا ورنہ پھر ہوں میں کس کام کا - ( 151 مضمون - ایک جگہ کے مدرسوں میں کشاکشی ہے ان میں سے ایک مدرسہ کے ایک مدرس صاحب نے حضرت کی خدمت میں ایک خط لکھا جس میں اپنے حاضر ہونے کی بابت لکھا تھا در اصل غٖرض تو مدرسہ کے متعلق گفتگو کرنا تھی لیکن تمہید اس طرح لکھی کہ میرا مدت سے حاضری کا شوق لگ رہا ہے اس کے بعد غرض اصلی کا ظہار تھا کہ متولی صاحب و مہتمم صاحب کا ارادہ بھی حاضری کا ہے تاکہ جلسہ کے متعلق مشورہ لیا جاوے یہ بھی لکھا تھا کہ جملہ امور آں حضرت کی رائے پر چھوڑ دیئے گئے ہیں - ایسے وقت میں حاضر ہوکر حضرت کی زیارت سے شرف حاصل کروں گا حضرت نے فرمایا کہ دیکھئے کیسی اینچ پینچ کی تمہید لکھی ہے - جو اصلی غرض تھی اسی کو لکھتے - دوسرے یہ کہ میں ایسے جھگڑوں میں کبھی نہیں پڑتا حضرت نے جو جواب تحریر فرمادیا وہ درج ذیل کیا جاتا ہے - ( جواب ) مولانا آپ سے اور طرح کا تعلق ہے جو محض دینی ہے اور مدرسہ کے متعلق اگر گفتگو ہوئی اس میں چونکہ انتظامی ضوابط کی بھی امیزش ہوتی ہے اس لئے شاید کوئی با ضابطہ جواب عرض کرنا پڑے لہذا آپ اگر آویں مدرسہ کے کسی کام کے لئے بالکل گفتگو نہ فرمادیں اگر آنا ہو محض دین کے لئے باقی مہتممین اگر فرمائیں گے جیسا مضمون ہوگا ویسا جواب عرض کروں گا لیکن اتنی اطلاع ان کو بھی کردینا مناسب ہے کہ میں حتی الامکان ایسے امور میں مشورہ نہیں دیا کرتا - اور دعا سب کے لئے کرتا ہوں اس کے لئے سفر کی ضرورت نہیں - ( 152 مضمون - ایک شب حسب معمول خادم بوقت تہجد مشغول ذکر تھا - آنکھ بند کئے دیکھا کہ سیدھے ہاتھ کی طرف ایک شخص جو ان ساہ لباس سپاہیانہ پہنے ہوئے بیٹھے ہیں اور الٹے ہاتھ کی طرف دیکھا کہ ایک مرغ سرغ قوی الجثہ کھڑا ہے - جواب - وہ شخص داہنے ہاتھ والا روح کی شکل مثالی ہے - یہ ہیئت اس کی اشارہ ہے خاص اوصاف کی طرف یعنی جوانی - اشارہ ہے قوت کی طرف - سپاہیانہ لباس اشارہ ہے صفت خادمیت و عبدیت کی طرف اور بائیں جو دیکھا یہ شکل مثالی ہے قلب کی چنانچہ اس کا نور