ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
کہ شاید معصیت پر عزاب ہو اور بدوں عذاب کے معافی نہ ہو بفضل اللہ ایسا خوف اپنے اندر پاتا ہوں لیکن ہمیشہ ذہن نشین نہیں رہتا خوف کدا ہمیشہ ذہن نشین رہنے کے لئے حضور علاج مرحمت فرمادیں - جواب - کیا ہر وقت استحضار ماموربہ ہے یا بوقت ضرورت استحضار کافی ہے اور کیا یہ بھی نہیں ہوتا - سوال ( 102 ) خادم بابرکت دعائے حضرت والا اپنے کام میں برابر کوشاں ہے مگر باجود یہ کہ وقت میں بھی تنگی نہیں اکثر کلام مجید وغیرہ پڑھائی ہی نہیں جاتا غور کرتا ہوں کہ یہ فعل اختیاری ہے مگر کاہلی کچھ نہ معلوم کہاں سے پیدا ہوگئی ہے حضرت والا کی خدمت پر ہی کچھ طبیعت کو غیر معمولی بھروسہ ہوگیا ہے اور یہ خیال کہ حضرت والا ہمارے موجود ہیں پھر کیا ہے - جواب - میرا کام صرف دعا کرنا اور استفسار پر مشورہ دینا ہے آگے آپ کا کام ہے - سوال ( 103 ) خط مبارک پہنچ کر سب کچھ حظہ کیا لیکن آپ کے جواب میں بیعت ہی ضرور نہیں کی عبارت سے میری ناقص عقل میں کچھ وجہ معلوم نہ ہونے سے بڑی پریشانی میں مبتلا ہوں مغمون و محزن ہوں - جواب - اور کیا بیعت کے ضروری ہونے وجہ معلوم ہے ؟ وہ کیا ہے ؟ اور اگر وہ بھی معلوم نہیں تو اس سے پریشانی کیوں نہ ہوئی ؟ - سوال ( 104 ) بندہ ڈھائی سال سے حاضر خدمت نہیں ہوسکا اب اس وقت موقع ملا گیا ہے اگر حضور والا اجازت عطا فرمائیں گے تو دو تین روز کے لئے حاضر ہوجاؤں گا - جواب - وہ کون ساموقعہ ہے جو ڈھائی سال تک نہ ملا تھا - سوال ( 105 ) میں نے سب سے پہلے لکھ تھا کہ میرا خیال تھا کہ دنیا میں پیری مریدی کی ضرورت نہیں جبکہ ہر چیز اختیار میں ہے لیکن جن عمل کرنے لگا تو مشکل نظر آیا کیونکہ تشخیص مرض آسان نہیں اور پھر علاج غیر معلوم اس لئے میں اس کا قائل ہوگیا اور اپنے لئے حضور کو منتخب کیا تو مجھے قوی امید ہے جناب مجھے سلسلہ بیعت میں ضرور داخل کریں گے - اس کا حضور والا نے جواب دیا کہ آپ بھی سمجھتے ہیں - تھوڑی سی کسر وہ گئی اس سے تو اتباع تعلیم کی ضرورت ثابت ہوئی نہ کہ بعیت کی اس پر ضرورت بیعت کی تفریع کیسی ؟ پھر میں نے لکھا کہ بیعت محمود ہے مقصود نہیں -