ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
منٹ باقی تھے -سہارنپور اسٹیشن پر بھی زائرین کا اچھا خاصہ مجمع تھا اور جناب مولوی ظفر احمد صاحب اور جناب مولوی شبیر علی صاحب تھانہ بھون سے آکر سہارنپور اسٹیشن پر موجود تھے - مجمع سے مولوی منفعت علی صاحب ایل ایل اے ایڈوکیٹ سہارنپور نے آگے بڑھ کر عرض کیا کہ لاری اور موٹر کا انتظام مکمل ہے حضور والا باہر تشریف لے چلیں - اسباب زیادہ تھا لیکن ہاتھوں ہاتھ اتار کر پلیٹ فارم پر رکھا گیا اور قلیوں نے جلدی سے جلد باہر پہنچا کر لاوی پر رکھ دیا - حضرت والا مع متعلقین کے موٹر پر رونق افروز ہوئے اور باقی لوگ لاری پر سوار ہوئے ٓ چونکہ لکھنؤ سے ٹکٹ تھانہ بھون تک کے لئے لئے گئے تھے اس لئے اور بھی آسانی ہوگئی جب چھوٹی لائن کے اسٹیشن پر موٹر اور لاری پہنچ گئی تو گاڑی کے چوٹنے میں کئی منٹ باقی تھے - جناب مولوی شبیر علی صاحب نے مسورات کو زنانے درجے میں بٹھادیا - اور جناب مولوی ظفر احمد صاھب نے زنانے درجے کے قریب والے درجے میں بیٹھ گئے - اسباب سب دیکھ کر رکھ دیا گیا - اور حضرت والا آرام سے ایک درجے میں رونق افروز ہوئے - اتنے میں جناب مولوی محمد زکریا صاحب شیخ الحدیث مدرسہ مظاہر العلوم سہارنپور اور کئی اصحاب پہنچ گئے اور حضرت والا سے مصافحہ کیا جناب شیخ الحدیث نے جناب مولوی حافظ عبد اللطیف صاحب ناظم مدرسہ مظاہر العلوم سہارنپور کی طرف سے سلام کے بعد صحت یابی اور خیریت سے واپسی پر بیغام مسرت پہنچایا اور بوجہ علالت ان کی جانب سے عدم حاضری کی معذرت پیش کی - تھانہ بھون میں واپسی غرض حضرت والا بارہ بجے شب کے قریب خدا کے فضل و کرم سے صحت و عافیت کے ساتھ رونق افروز تھانہ بھون ہوئے اور اس طرح یہ سفر خدا کے فضل و کرم سے نہایت خیر و خوبی خیریت و عافیت لطف وانبساط اور گوناں فیوض و برکات کے ساتھ ختم ہوا - والحمد للہ رب العالمین والصلوۃ والسلام علی سید المرسلین سیدنا و مونا مھمد و علیٰ آلہ وآصحابہ اجمعین احقر : وصل بلگرامی غفرلہ پنجشنبہ غرہ شوال 1357 ھ مطابق 24 نومبر 1938ء خانقاہ امدادیہ تھونہ بھون