ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
ہاں البتہ دیگر خالی اوقات میں بغیر ذکر کے تفکر کرتا ہوں پیشتر اس سے جمع کرسکتا تھا لیکن آج کل ذکر کے ساتھ جمع نہیں کرسکتا ہوں - اس میں جو کچھ کہ حضرت والا کا ارشاد ہوگا بجان و دل تعمیل کروں گا - جواب : - اب فکر کی مستقلا ضرورت نہیں صرف استدلال علی الصانع کے لئے فکر فی المصنوع مطلوب ہے ورنہ اصل مقصود ذکر ہی ہے - نظر کیمیا کا اثر حال : - آج کل کل حال یہ ہے کہ عظمت شان باری تعالیٰ کا تصور ہوتا ہے چنانچہ نماز کی حالت میں یہ تصور بندھ جاتا ہے کہ ما قدر وا اللہ حق قدرہ اور عظمت سے دل گھبرا کر کانپ جاتا ہے اور یہ خیال ہوتا ہے کہ ایسی عظمت والی ذات کی مخالفت میں عمر صرف کی اور ہمارے جو نیک اعمال ہیں وہ بھی ان کی شان عظمت کے لائق نہیں بلکہ جو مطلوب علی وجہ الکمال ہے اس کے بھی عشر عشیر نہیں ہے - بس اس وقت خوف طاری ہوجاتا ہے اس وقت رحمت کی طرف ذہن منتقل نہیں ہوتا ہے ایسے وقت میں رونا آجاتا ہے ایسی حالت میں مرشدی و مولائی دستگیری فرمایئے اور میری رہنمانی فرمایئے - جواب : - اس میں کوئی چیز قابل تغیر نہیں - حال : - مجھ کو سب سے بڑا غم یہ ہے جو کہ اکثر اوقات اللہ تعالیٰ سے بھی مانگتا ہوں کہ یا اللہ میرے پیرو مرشد مدظلہ العالی مجھ سے ناراض نہ ہوں - جواب : - بس دعا کے بعد غم کو دور کردیا جائے - اور احقر کے لئے فلاح دارین کی دعا فرمادیویں - جواب : - دل سے یہ چند تحریریں میں نے ایک ایسے طالب کی درج کردیں جو سر حد آزاد کا رہنے والا ہے علم دین کی تکمیل کر چکا ہے غریب ہے بے بضاعت ہے نوجوان اور غیر شادی شدہ سوائے خدائے کریم وکار ساز کے سہارے کے اور کوئی ظاہری سہارا نہیں رکھتا اس کے سینے میں محبت خداوندی کی آگ سلگتی ہے رگ رگ میں بجیلیاں دوڑتی ہیں وہ بیتاب و بے قرار ہوتا