ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
میں انسان کم سمجھی کی وجہ سے غلطی کرتا ہے - پیر صاحب اس کو ٹھیک کردیتا ہے دوم بسا اوقات کتاب کے پڑھنے سے اتنا اثر نہیں ہوتا جتنا کہ پیر صاھب کے بتلانے سے ہوتا ہے - سوم پیر سے اعتقاد اور محبت ہو جاتی ہے اور یوں دل چاہتا ہے کہ پیر کے طریقہ کے موافق ہم بھی چلیں - چہارم پیرا گر نصیحت کرنے میں سختی یا غصہ کرتا ہے تو نا گوار نہیں ہوتا اور پھر اس نصیحت پر عمل کرنے کی زیادہ کوشش ہوجاتی ہے - جواب - ان فوائد کی ایک شرط ہے اور وہ باہمی مناسبت ہے اور وہ ابھی حاصل نہیں ہوئی - سوال ( 48 ) ایک امر قابل تحقیق ہے وہ یہ کہ زید سنی ہے وہ کہتا ہے کی شیعوں کے سب امام برحق ہیں اور ہم کو بھی ان کو اپنا امام ماننا چاہئے - یہ عقیدہ کس حد تک درست ہے آیا سنی لوگ جائز طور پر ان کو اپنا امام مان سکتے ہیں یا نہیں اور اس میں مذہب شیعی سے تشبہ تو واقع نہیں ہوتا - صحیح مذہب کیا ہے بیووا تو جروا - جواب - امام کی تفسیر بھی سوال میں لکھنا چاہئے تاکہ ان حضرات میں اس معنے کا تحقیق یا عدم تحقق دیکھا جاوے - سوال ( 49 ) ملا گرامی نامہ - جوابا عرض ہے کہ خیال اضطرار سے پیدا ہوتا ہے - جواب - غیر اختیاری چیز کے علاج کی ضرورت نہیں - بقیہ سوال - در اصل میرا دلی ارادہ ریا کاری یا ناموری کے لئے نہیں ہوتا - بلکہ خوا مخوا دل میں خیال پیدا ہو جاتا ہے جس سے طبیعت پر ایک قسم کا بوجھ سا پڑ جاتا ہے اور میں باوجود کوشش کے بھی اس خیال کر روکنے میں کامیاب نہیں ہوسکتا - جواب - تو دینی ضرر کیا ہوا ؟ دوسرا خط (50 ) میں اب اضطراری خیال کی بات کوئی فکر نہیں کرتا اور خیال نہ کرنے سے ایسے خیالات بھی دل میں کم پیدا ہوتے ہیں - اگر انقدر نصیحت کا مشکور ہوں - جواب - اللہ تعالیٰ ہمیشہ مطمئن رکھیں - بقیہ سوال - اب دوسری عرض ہے میرا عقیدہ ہے خدا تعالیٰ نے شروع میں سب واقعات لکھ دیئے اور سب باتیں اس شروع کے لکھے کی مطابق ہو کر رہیں گی کسی طرح ٹل