ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
سوال ( 78 ) جملہ معمولات کی پابندی کررہا ہوں مگر تہجد کے وقت اٹھنے میں بہت گرانی ہوتی ہے لیکن جب یہ خیال آتا ہے کہ حضرت والا کو صحیح باتوں کیا طلاع دینی ہے اگر تہجد کی پابندی نہ کی تو کیا اطلاع دے گا - بس یہ خیال آتے ہی فورا اٹھ جاتا ہوں جس وقت یہی نفس کاہلی کرتا ہے بس حضرت کا خیال آتے ہی اٹھ جاتا ہوں خدا کا لاکھ لاکگ شکر ادا کرتا ہوں کہ اسی خایل کے سبب سے روزانہ پابندی ہورہی ہے مگر اس کے ساتھ ہی یہ خیال بھی آتا ہے کہ یہ تہجد خالصا بوجہ اللہ نہ ہوئی اس لئے کہ یہ اٹھنا محض اللہ تعالیٰ کے لئے نہ ہوا بلکہ حضرت والا کے خیال سے اٹھتا ہوں کہ جب معمولات پر پابندی ہی نہ ہوگی تو کس منہ سے کیا لکھوں گا یہی خیال بعض وقت پریشانی بھی بن جاتا ہے کہ جب اخلاص ہی نہ ہوگ تو عمل کس کام کا مگر الحمد للہ کبھی ترک کی نوبت نہیں آئی - اب حضرت والا سے گزارش ہے کہ اگر یہ خطرہ شیطانی ہے تو اصلاح فرمادیں ورنہ جو مناسب ہوتا کہ یہ پرشانی رفع ہو - جواب - موٹی بات ہے کہ اگر کسی مخلوق کے خیال سے اٹھنا ہو مگر اس کا خیال خدا تعالیٰ کے تعلق کے سبب ہو تو اصل خیال خدا ہی کا ہوا پھر اخلاص میں کیا خلل ہوا - سوال ( 79 ) گزارش خدمت یہ ہے کہ کسی نماز کے اندر اور کبھی یوں بھی قلب اللہ اللہ کرتا معلوم ہوتا ہے اس کی آواز ایسی ہوتی ہے جیسے اللہ اللہ - ایک روز احقر نے اس دل کی آواز کو دن بھر غور کیا تو نماز میں بڑا جی لگا اور وسواوس یکدم غائب ہوگئے - اس لئے گزارش ہے کہ اگر حضرت والا اجازت بخشیں تو جب لوگوں کے درمیانی بیٹھا ہو یا جب ذکر لسانی نہ کرتا ہو ہو یاد کرے - جواب - کیا حرج ہے مگر نماز میں اس کا قصد نہ کرے لعدوم درود الامر - اگر بلا قصد اس کی طرف التفات کا مضائقہ نہیں لعدم درود النہی اور خارج نماز قصد مضائقہ نہیں - سوال ( 80 ) احقر نے اپنے عجز اور فسخ عزائم کا پہیم مشاہدہ کرنے کی وجہ سے قبل از وقت کسی کام کا کرنا ہی چھوڑ دیا ہے - جواب - ایسا نہ کیجئے - قصد کیجئے اور ٹوٹنے نہ دیجئے - گو بعض کی حالت کے مناسب وہ بھی ہے جو آپ نے تجویز کیا ہے - سوال ( 81 ) ایک ہندو کا خط آیا جو مع جواب حسب ذیل ہے - افضل واکرم واشرف السلام علیکم رحمتہ اللہ - میرا نام فلاں ہے - جٹ شام پور میں