ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
اللہ علیہ وسلم کے میری تسلی فرمادی جاوے اور اس کی تعبیر سے مشرف فرمایا جاؤں تاکہ اضطراب دفع ہو - خیر سویا تو یہ چار الفاظ دربار رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم سے اس خواب کی تعبیر میں ارشاد ہوئے وہ یہ ہیں - اضمار - در اضمار استتارد استتا انتہا در انتہا - اختتام در اختتام ٭ پھر مجھے تسلی تام ہوگئی نقل خواب بھی کرتا ہوں - اب ان چار الفاظ کی شرح حضور والا کے دربار سے مطلوب ہے - جواب - السلام علیکم ورحمتہ اللہ - میں اس خواب کی تعبیر لکھ چکا ہوں - الحمد للہ خود حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد سے اس کی تائید ہوئی یہ اضمار در اضمار اور استتار در استتار علوم ولایت کے متعلق ہے جس کے متعلق میں نے لکھا تھا کہ یہ علوم مخفی ہیں اور غایت تاکید کے لئے چار لفظ استعمال فرمائے گئے اور یہ انتہا در انتہا واختتام در اختتام علوم نبوت کے متعلق ہے - قرینہ تقابل سے اس میں اظہار کی قید ملحوظ ہے اور غایت تاکید کے لئے یہاں بھی چار لفظ مستعمل فرمائے گئے یعنی فیض نبوت انتہا درجہ ظاہر ہوگا - ( 156 ) مضمون - ایک صاحب نے جو اہلکار ہیں خط لکھا کہ بہت سے وظیفے پڑھے لیکن ترقی تنخواہ باوجود اچھے کام ہونے کے نہیں ملتی ہمیشہ محروم رہتا ہوں اگرچہ یہ سب عمل برابر جاری ہیں لیکن میرے قلب کی ان پہیم نا کامیوں سے عجیب حالت ہوگئی کہ محض خداوند عالم کو اصل کار ساز سچے طور پر سمجھ کر اس کے حضور میں التجا کی اور اس نے اب تک میری التجا منظور نہ فرمائی اس یاس واضطراب کے توڑ میں جناب کی طرف رجوع کرتا ہوں کہ آخر میں کیا کروں - جواب - جس قدر تدبیر امکان میں ہو تو صبر اور یہ سمجھنا کہ اسی میں بہتری ہوگی اس سے زیادہ میں نہیں جانتا انہیں صاحب نے مختلف عملیات کے عجائب بیان کر کے اجازت چاہی کہ اب میں کوئی وظیفہ جلالی پڑھوں یا سورۃ مزمل کی زکٰوۃ دوں - ترک حیوانات کے ساتھ میں نے فلاں فلاں وظیفے پڑھے وغیرہ وغیرہ - جواب تحریر فرمایا کہ حضرت میں نے کبھی ان چیزوں کا تجربہ ہی نہیں کیا - ( 157 ) مضمون - میری دلی تمنا تھی کہ زمانہ تعطیل میں دربار بندگان والا میں حاضر