ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
اور اوپڑھ سکتا ہوں پھر ان شاء اللہ تعالیٰ جواب عرض کروں گا - خط میں اس کا ہمیشہ خیال رہے کہ مخاطب کو سہولت ہو - ( 79 ) ایک طبیب صاحب نے درخواست بیعت کیساتھ ایک عمل کی بھی اجازت چاہی جس سے مریض شفا پاجایا کریں - جواب تحریر فرمایا - چونکہ اس کے ساتھ ایک دوسرا مضمون بھی نتھی کردیا گیا جس سے یہ بھی اثر ہوگیا - اس لئے اس کا جواب بھی قلم انداز ہوا اور زبانی فرمایا کہ طبیب ہیں چاہتے ہیں کہ دوا بھی کریں اور جھاڑ پھونک بھی کریں تاکہ مریض صحت یاب کو کر ان کا مطب خوب چلے اور خوب دنیا کمائیں - لوگ بھی غضب کرتے ہیں - بیعت کی درخواست بھی اور عمل کی درخواست بھی چاہتے ہیں کہ دنیا بھی ملے اور دین بھی جہاں بر ہمن وہیں قصائی - ( 80 ) ایک عزیز کے خط کا جواب - برادر بجاں برابر سلمہ - اسلام علیکم - ورحمتہ اللہ بحمد اللہ تعالیٰ خیریت سے ہوں خیریت آں عزیز کی بدل و جان مطلوب والسلام والد عامشتاق دیدار اشرف علی - ( 81 ) جواب ایک خط کا - عزیزہ سلمہا - السلام علیکم ورحمتہ اللہ - دینی اعتبار سے تمہاری حالت بفضلہ تعالیٰ بالکل قابل اطمینان ہے - ایسے تغیرات و تبدلات جوکہ اکثر ضعف مزاج و غلبہ خلط سود یا کمی خون کی ہے - باطن کو ذرا بھی مضر نہیں جس حالت کو تم محمود سمجھتی تھیں نہ وہ کمال تھا اور نہ یہ نقص ہے - دونوں عارضی ہیں - وساوس کسی شمار میں نہیں نہ اس سے کفر ہوتا ہے بلکہ الٹا اجر ملتا ہے - اصلی حالت عقائد اختیاریہ کی صحت اور اعمال ضروریہ کی پابندی اور معاصی سے اجتناب اور دنیا سے محبت نہ ہونا ہے جس کو یہ میسر ہے اور الحمد للہ تم کو میست ہے وہ عند اللہ مقبول ہے اور جو پریشانی ہے وہ طبعی ہے روحانی نہیں - تم اپنے معمولات کو جس قدر بھی آسانی سے ہوسکے کئے جاؤ اور ایسی پریشانیوں کو باطن کے لئے مضر مت سمجھو - گو بیماری کے اثر سے جسم کو ضرور ہوتا ہو جس کی تدبیر طبیب کا کام ہے - جب تم یہاں تھیں تم نے یہ حالات بلکہ کوئی حالت بھی مفصل ظاہر نہیں کہ یہ غلطی تھی ورنہ مشاقہ میں زیادہ سکون ہوسکتا ہے خیراب میں نے جو دستور العمل تحریر کیا ہے اس کو قطعی سمجھو اور مضبوط پکڑ و اور حالات سے ذرا جلدی جلدی اطلاع دیا کرو - جب صاحب کے ذریعہ سے ان بی بی صاحبہ نے عریضہ لکھوایا تھا انہوں طوالت