ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
کی آب وہوا آپ کے موافق نہیں ہے - انہوں نے اسی حالت میں اس کو منظور کرلیا - چنانچہ حضرت والا نے خود ان کی قیام گاہ تشریف لے جاکر اس موٹر پر جس پر حضرت والا تفریح کے لئے جایا کرتے تھے اور اس وقت حضوری ہی کے لئے وہ موٹر یہاں آیا تھا - مولوی افضل علی صاحب ان کی اہلیہ اور ان کے خولیش کو اسٹیشن بھیج دیا - وہ دن تانگے اور اکوں کی ہڑتال کا تھا - کوئی سواری نہیں ملتی تھی اور یہاں دیر ہوگئی تھی حضرت والا نے فرمایا کہ ٹہلتا اور تفریح کرتا ہوا چلا جاوں گا - آج مشی نہیں کی ہے - مشی بھی ہوجائے گی - موٹر جس وقت آئے پہلے مستورات کو بھیج دیا جائے اور اس کے بعد اگر وقت ہو تو راستے میں مجھے موٹر مل جائے - اس طرح حضرت والا پیدل وہاں سے روانہ ہوگئے - حضرت والا کے ہمراہ یہ خادم اور مولوی ابرار ا الحق تھے - مولوی عبد الستار صاحب کی کوٹھی ڈالی گنج میں بالکل شیعہ کالج سے ملی ہوئی واقع ہے - ایک تانگہ والے کو دیکھا کہ کسی کو شیعہ کالج پہنچا کر واپس آرہا ہے وہ بے چارا حضرت والا کو پیدل چلتا ہوا دیکھ کر خود ہی رکا کہ شاید تانگہ کی ضرورت ہو - میں نے اس سے ضرورت کا اظہار کیا اور وہ باوجود ہڑتال کے پیر جلیلوں کے محلہ کے قریب تک پہنچانے کے لئے تیار ہو گیا - خدا وند کریم نے غیب سے حضرت والا کے لئے راحت کا سامان فرمایا اور حضرت والا نہایت آرام سے محلہ مذکور تک پہنچ گئے - وہاں سے مولوی گنج زیادہ دور نہیں تھا تھوڑی ہی دور پیدل چلے ہوں گے کہ چودھری خلیق الزمان صاحب کا موٹر جو مولوی افضل علی صاحب کو پہنچانے گیا تھا اور مستورات کو بھی پہنچا کر واپس آگیا تھا ڈھونڈھتا ہوا یہاں پہنچ گیا اور حضرت والا اطمینان و آرام سے قیام گاہ پر پہنچ گئے - جناب وصل بلگرامی صاحب کے قیام گاہ پر دونق افروزی اور عطائ اعزاز اسی روز اس خادم نے بھی درخواست کی کہ تفریح کے بعد کل تھوڑی دیر کے لئے حضور والا اس خادم کے قیام گاہ پر تشریف فرما ہو کر اس جگہ کو اپنے اقدسام میمنت التیام کے منور و مشرف فرمائیں اور اگر نا مناسب نہ ہو تو چائے بھی نوش فرمالیں - نیز دیگر احباب بھی شریک کرنے کی اجازت بھی عطا فرمادیں - حضرت والا نے اپنی خاص نوازش و غایت کرم