ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
اس کی انتفاء کو آپ با اختیار رفع کرسکتے ہیں اور گر ثانی مراد ہے تو اس کا وجود خود ہی مطلوب نہیں ہوتا گو محمود ہے مگر مقصود نہیں پھر مفقود ہونے کا کیا غم - مضمون : بلکہ اکثر اوقات نہایت پریشانی سی رہتی ہے صرف تعداد پوری کرلیتا ہوں - ( جواب ) یہ غیر اختیاری پریشانی بھی ایک نافع مجاہدہ ہے - مضمون - اس نالائق کو جب ہی فائدہ ہوسکتا ہے کہ حضور توجہ فرمائیں اور اس عاجز کے حق میں دعا فرمائیں - ( جواب ) دعا و توجہ بلا درخواست ہی کرتا ہوں - مضمون - میرے جانے کی آٹھ دس روز اور باقی ہیں چلتے وقت زبانی حاؒ عرض کروں گا اب محض اپنی حالت عرض کردی ہے اب جیسے ارشاد ہو غلام اس کی تعمیل کو حاضر ہے اگرچہ یہ نالائق اس قابل بھی نہیں کہ خدمت میں حاضر رہ سکے لیکن حضور کی توجہ سے سب کچھ ہوسکتا ہے - حضور کے الطاف خسروانہ ہی کی وجہ سے اتنے دن گزرے ہیں نہیں تو اس بے ادب کو تو بولنے کی بھی تمیز نہیں - ( جواب ) بس یہی شکستگی تو میری نظر میں ایک دل پنسد ادا ہے - مضمون - اس غلام کے عیوب سے اس اس کو مطلق فرمایا جاوے - ان شاء اللہ بسر و چشم تعمیل ارشاد کروں گا - ( جواب ) کوئی بات معلوم ہوگی کہہ دوں گا باقی ایسے شخص کو خود حق تعالیٰ اس کے عیوب پر مطلع فرمادیتے ہیں - 25 شعبان المعظم 34 ھ ( 200 ) مضمون - منی آرڈر پانچ روپیہ کا حخور کے خرچ کے واسطے روانہ کیا تھا جو آپ میرے پاس نہیں لینے کے سبب سے واپس پہنچا ہے جبکہ میں حضور کا غلام ہوں اور میں اپنی سعادت دارین کے خیال سے حضور کی خدمت کروں تو پھر اس کے نہیں قبول فرمائے جانے کا کیا باعث ہے ایک مرتبہ پیشتر بھی ایسا ہی ہوا ہے پھر دوبارہ ارسال ہونے پر قبول فرمایا گیا اس کی واپسی پر میرے سخت رنج کا باعث ہوتا ہے اس لئے التماس ہے کہ مجھ کو مطلق فرمایا جاوے کہ باعث واپسی کیا ہے تاکہ میں پھر روانہ کروں کیونکہ یہ رقم حضور کی ہوچکی ہے - میں اس کو اپنے صرف میں نہیں لاسکتا ہوں - جب حضور جے پور میں ڈپٹی صاحب کے مکان