ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
تو بوجہ کژت مشاغل بار بار لکھنے سے بہت وقت پیش آئے گی اور دوسرے ضرور کاموں میں حرج ہوگا لہٰذا غصہ اترنے سے قبل ہی سوچ لینا کافی ہے - ( 3 ) اور ایک خیال یہ بھی ہوتا ہے ( گو وہ خیال بہت ضعیف درجے کا ہے جس کے صحیح ہونے کا درجہ وہم میں احتمال ہے ) کہ خیال نمبر 1 پر یعنی اس خیال پر کہ غصہ اتر جانے کے بعد سوچنے کی ضرورت ہے ) کچھ دونوں عمل کر کے تجربہ کر لیا جائے کہ وقت ہوتی ہے یا نہیں - اگر وقت ہو تو پھر خیال پر عمل نہ کیا جائے لٰہذا دست بستہ عرض ہے کہ براہ کرم اس سے مطلع فرمایا جائے کہ ان تینوں خیالوں میں سے کون سے خیال پر احقر کے لئے عمل مناسب ہے - جواب - اس صورت میں غلیطاں زیادہ ہوں گی پہلے طریق میں کم ہوں گی اس لئے پہلا ہی طریق اسلم ہے اور سب احتمالات اوہام ہیں - ایک خاتون کے خطوط سوال ( 107 ) از طرف خادمہ بعد سلام مسنون دست بستہ عرض ہے کہ خادمہ نے آج شب ایک خواب دیکھا ہے یعنی خادمہ نے آج خواب میں حق تعالیٰ شانہ کو دیکھا کہ میرے سامنے تشریف رکھتے ہیں بس ایک صورت ایسے انسان کی ہے کہ جو نہ زیادہ بوڑھا ہو نہ زیادہ جوان اور وہ یعنی حق تعالیٰ مجھ سے ارشاد فرماتے ہیں کہ تم جنت میں نہ جاؤ گی پس خادمہ کو ایسے خواب سے تو بہت خوشی ہوئی کہ حق تعالیٰ شانہ کی زیارت ہوئی مگر اس ارشاد کو سن کر آج مجھ کو سخت وحشت ہے اور دل گھبرا رہا ہے اور روئی بھی ہوں اور کسی کام میں جی نہیں لگتا کہ نہ معلوم اس ارشاد کا کیا مطلب ہے ! جواب - جو خواب شرع کے موافق نہ ہو اس میں تاویل ہوتی ہے اور شرع کا قانون ہے کہ ہر مومن جنت میں جائے گا نیز کسی خاص شخص کی نسبت یہ اعتقاد کہ جنت میں نہ جائے گا بدوں وحی کے محض خواب پر یہ بھی شرع کے موافق نہیں اس لئے اس خواب کی تاویل یہ ہے تم خود نہیں جاؤ گی بلکہ اللہ تعالیٰ لے جائے گا واقعی جو جائے گا خود کیا جاتا اللہ ہی لے جائے گا - سوال ( 108 ) از طرف خادمہ بعد سلام مسنون عرض ہے کہ خادمہ نے دو خواب دیکھئے ہیں اطلاعا عرض کرتی ہوں -