ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
بلکہ آتش برہمہ آفاق زد ( 6 ) دعا کا طلب کمترین عاصی طلب حق وبے ادب و نا واقف و گمراہی وعتاب شدہ بندہ ( جواب حضرت اقدس مدفیوضہم العالی ) السلام علیکم اس خط میں میرے اس خط کا بالکل جواب نہیں بلکہ قانونی سوالات کر کے مجھ کو پابند کرنا چاہا ہے اس خط کا جواب آنا چاہئے اور اس خط کا جواب یہ ہے کہ ان کے تحریری جواب کی ضرورت نہیں جسکو غرض ہے یہاں پہنچ کر بطور خود سب امور کی تحقیق واقفین سے کر لے اور مجھ کو کسی قانون کی پابندی ضروری نہ ہوگی جو بات ناپسند ہوگی اس پر سختی ودارو گیر سکوں گا جس کو اس کی برداشت نہ ہو آنے کی تکلیف نہ اٹھاوے اس کے بعد ان صاحب کا اور خط آیا جو معہ جواب ذیل میں درج ہے - خط مورخہ 7 شعبان 1334 ھ ( 97 ) مضمون - ( 1 ) عرض ہے کہ حکیم مصطفیٰ صاحب بجنوری نے نما صلٰؤہ الاوابین کم از کم بیس روز کو بتلائی تھی اور یہ فرمایا تھا کہ مولانا کی ایک دفعہ کی ناراضگی سے نامید نہ ہونا چاہئے بلکہ بیس روز نماز پڑھ کر بعد میں لکھو مولانا نرم ہوجاویں گے میں نے ایسا ہی کیا مگر افسوس کہ نتیجہ برابر برعکس ہوتا ہے - جواب - ان کا قصہ مجھ کو کیوں لکھا دوسرے اس اس کی بھی کوئی دلیل نہیں کہ نتیجہ برعکس ہوا - مضمون - ( ب ) آپ فرماتے ہیں کہ خود تحقیق کرلو آپ کے دل میں کی کسی کو کیا خبر کہ آپ کس طرح خوش ہوتے ہیں - کوئی شخص وہاں نہیں بتلاتا - جواب - میری اس عبارت کے دو جز تھے ایک یہ کہ خود آکر تحقیق کرلو - دوسرا یہ کہ وافقین سے تحقیق کرلو تو جو جز واختیار میں تھا یعنی خود آنا وہ اگر کرتے اور کافی نہ ہوتا تو اس وقت کہتے کہ وافقین کا بتلانا کافی نہیں اب تم بتلا دو تو یہ سوال البتہ موقع کا تھا - ( مضمون ) ( ج ) - اور جو بتلاتا ہے آپ اس ترکیب سے ناراض ہوتے ہیں اس لئے آُ سے ہی دریافت کیا تھا کیونکہ آپ خود اپنے خوش کرنے کی ترکیب اچھی بتلاسکتے ہیں - جواب - تو پھر تم پہلے یہ بتلا دو کہ تم یہاں کیا کیا کروگے میں ان افعال کی نسبت بتلا دوں گا کہ ان میں کون امر خلاف مرضی ہے اور کون نہیں اور بدوں اس کے میں کس کس بات