ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
ہادی ایسے رہبر ایسے محسن معالج اور ایسے حکیم کا ثانی کہیں مل سکتا ہے ز سرتا ناخن پایت سراسر نازمی بینم کجا حد ست حسنت راہنوز آغازمی بینم حضرت والا کے اسفار حضرت والا کے بے شمار سفروں میں سے پہلا سفر 1301 ھ میں شروع ہوا اور اخیر سفر غالبا 1343 ھ میں ختم ہوا - جن لوگوں نے حضرت والا کے سفر کی حالت دیکھی ہے سفر میں حضرت والا کے ساتھ رہے ہیں ان سے حضرت والا اصول سفر پوچھئے آئین و قواعد دریافت کیجئے - معمول سے معلولی باتوں پر خیال کہ کوئی امر خلاف شریعت نہ ہو اس کی حالت وہی بناسکتے ہیں - سفر میں حضرت اقدس کے فیوض و برکات کی کیفیت دیکھنے والے آج بھی بکثرت موجود ہیں ان کے مشاہدات آج بھی شہادت دے سکتے ہیں - ایک زمانہ میں اس خادم کو بھی خوش قسمتی سے ہر دوئی سے لکنؤ - کانپور سے قنوج قنوج سے تھانہ بھون تھانہ بھون سے دہلی گورکھ پور سے لکھنو حضرت والا کے ہمرا سفر کرنے اور خدمت میں رینے کی سعادت حاصل ہوئی - کچھ نہیں کہہ سکتا کیا دیکھا کیا پایا یہ وہ چیزیں ہیں جو بیان میں آہی نہیں سکتیں - بس من کم یذق لم یدر کا مصداق ہے کیا کہوں میں کہ میں نے کیا دیکھا کیا بتاؤں کہ میں نے کیا پایا میں نے دیکھا سفینئہ اسلام میں نے قسمت نسے ناخدا پایا میں نے دیکھا جمال پر انوار میں نے آنکھیں کو پر ضیا پایا میں نے دیکھا جو دیکھنا تھا مجھے میں نے جو کچھ تھا مدعا پایا میں نے دیکھا فزوں توقع سے میں نے امید سے سوا پایا میں نے دیکھا فزوں توقع سے میں نے امید سے سوا پایا ترک سفر شوال 1334 ھ کے بعد سے حضرت والا نے سخت مجبوریوں کبر سنی اور ضعف کے باعث ترک سفر کا مصمم عزم فرمالیا اور کسی صورت میں کسی کی درخواست منظور نہیں فرمائی - لیکن پھر بھی اپنی ذاتی ضروتوں اور اپنی وجہ سے دوسروں کو تکلیف سے بچانے کے لئے چار مرتبہ سفر کی زحمت گوارا کرنا پڑی -