ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
اخفائے سفر کی تاکید حضرت والا نے ان سے فرمایا کہ دیکھو لاہور میں کسی سے نہ کہنا کہ میں یہاں آیا ہوں - اگر تم کہا تو تمہیں گنا ہوگا - اس لئے کہ تمہاری اطلاع پر لوگ میرے پاص آئیں گے اور ہجوم سے مجھے تکلیف ہوگی - اور مسلمان کو تکلیف پہنچانا گناہ ہے - وہ بیچارے یہ سن کر متحیر ہوگئے - انہوں نے ایسا واقعہ غالبا عمر بھر بھی نہ دیکھا ہوگا - کیونکہ عموما پیروں میں یہ عادت ہے کہ جہاں جاتے ہیں اپنے قیام کی اشاعت کرتے ہیں اور جولوگ شہرت دیتے ہیں ان کے ممنون ہوتے ہیں اور یہاں معمالہ بالکل بر عکس تھا - ان لوگوں کے ساتھ ہی حضرت والا نے حافظ عنایت علی صاحب سے بھی اخفا کی تاکید فرمادی - جالندھر کا اسٹیشن وہاں سے گاڑی روانہ ہو کر گالبا پونے آٹھ بجے شب کو اسٹیشن جالندھر شہر پہنچی - مگر چونکہ وہاں اخفائے سفر کا اہتمام کافی طور سے تھا - اس لئے کوئی نہ پہنچ سکا حالانجہ شہر جالندھر میں حضرت والا کے رفقاء متبعین اور خدام کی ایک کافی تعداد موجود ہے - بالخصوص حضرت والا کے خاص مجاز طریقت جناب مولانا مفتی خیر محمد صاحب ناظم و صدر مدرس مدرسہ خیر المدارس کی ذات ستودہ صفات کی وجہ رفقاء کی تعداد میں اور اضافہ ہوگیا ہے - حضرت والا نے جب پنے کسی رفیق کو اسٹیشن پر نہیں دیکھا تو اپنے اخفائے سفر کے اہتمام کی کامیابی پر اظہار مسرت فرمایا - امر تسر کا اسٹیشن مولانا عرفان صاحب کا ایک خواب اب گاڑی جالندھر سے روانہ ہو کر ساڑھے اٹھ بجے شب کے قریب امر تسر اسٹیشن پر پہنچی - اس سفر لاہور ( پنجاب ) سے صرف تین چار دن پہلے جناب مولوی محمد حسن صاحب امر تسری کے بھیتجے مولوی محمد عرفان صاھب نے جن کو حضرت والا کے پنجاب تشریف لانے کی خبر تو کیا مطلق گمان بھی نہ تھا خواب میں دیکھا کہ حضرت والا ایبٹ آباد تشریفلئے جارہے ہیں جس ٹرین پر حضرت والا سوار ہیں وہ نہایت ہی خوبصورت ہے اور وہ ڈبا جس میں بذات خاص حضرت اقدس رونق افروز ہیں حد