ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
مضمون - حضور دعا فرمائیں کہ قناعت نصیب ہو اور مال کی توجذ ہی سے محبت جاتی ہے - جواب - اس کو محبت مذمونہ سمجھنا چاہئے - مضمون - زیادہ ترشب و روز میں بس مذہبی خیالات موجزن ہوتے رہتے ہیں آنکھ جب کھلتی ہے دن ہو یا رات اور سونے میں خواب میں بس اللہ تعالیٰ ہی کاا دھیان کسی نہ کسی پیرا یہ میں رہتا ہوا معلوم ہوتا ہے - جواب -پھر بے چارے مال پر محبت کا احسان کیوں رکھا محبت تو یہ ہے - مبارک باد مضمون - اور جب کبھی نا اہلوں کی صحبت کا اتفاق ہوتا ہے تو ایسی تھکن اور اعضا شکنی معلوم ہوتی ہے کہ گویا جان ہی نہ رہی اور ذکر اللہ میں ایسی تقویت معلوم ہوتی ہے کہ جس میں پھرتی اور چالاکی محسوس ہوتی ہے - جواب - یہ اسی محبت کے اثار ہیں - 29 رجب المرجب 34 ھ ( 120 ) - مضمون خط - آج میری اہلیہ کا خط آیا - اس وقت مناسب یہی سمجھتا ہوں اور دل یہی چاہتا ہے اس لئے نقل نہیں بھیجتا بلکہ اصل خط بھیجتا ہوں حضور سے پردہ ہی کیا ہے - میں غلام وہ لونڈی اپنے آقا سے کیا حجاب - جواب - بیشک واللہ مجھ کو اس کی بے حد قدر ہوئی اور بجز میرے وہ خط کسی نے نہیں دیکھا - جواب - بقیہ خط مزکور - آپ کا خط اور ان کی خطن پڑھ کر بے حد مسرت ہوئی بڑی خوشی اس بات کی ہے کہ حق تعالیٰ نے باہم الفت عطا کی ہے جو کہ عین سنت نبویہ ہے - اللھم ذد فزد انہوں نے نماز کی درستی کا طریق پوچھا ہے تعلیم الدین کے باب پنجم میں بندہ نے لکھا ہے اس کو شروع کر کے مجھ کو اطلاع دیں باقی لذت دوسری چیز ہے - یہ اختیاری نہیں اس کے درپے نہ ہوں کہ موجب پریشانی ہے - تہجد کے وقت اگر آنکھ نہ کھلے عشاء کے ساتھ ان کو لکھ دیجئے پڑھ لیا باقی خود آپ کی حالات ماشاء اللہ محمود روبہ ترقی ہیں - یہ احمتالات نہ لایئے کہ شاید کچھ چھوٹ جاوے - اس کا علاج پہلے خط میں لکھ چکا ہوں -