ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
شرف قبو؛یت عطا فرمایا - غرض اس خادم نے اندر کی منتخب کردہ فہرست کے مطابق کل سامان مہیا کردیا اور اس طرح یہ حقیر و نا چیز دعوت بھی ہوگئی - دوسرے روز حضرت والا نے کمال مسرت و پسندیدگی کا اظہار فرمایا اور اس کمترین خدام کو اپنے لطف و کرم سے نوازا - مولوی محمد حسن صاحب کے یہاں تو حضرت کا قیام تھا ہی اس پر بھی ان کی اہلیہ نے کئی بار خصوصیت سے دعوت کی - قاضی حکیم بشیر الدین صاحب مرحوم ساکن محلہ دو گوان لکھنو جن کا تھانہ بھون سے خاص تعلق تھا حضرت والا کے ساتھ عقیدت و محبت رکھتے تھے اور حضرت والا جب لکھنو تشریف لاتے تھے اکثر انہیں کے یہاں قیام فرماتے تھے - ان کی بیوہ ان کی لڑکی اور داماد کی درخواست پر صبح کو تفریح سے واپس ہوتے ہوئے تھوڑی دیر کے لئے وہاں تشریف لے گئے ان کو تسکین دی اور دعائے خیر و برکت فرمائی - حضرت والا کے ایک عزیز قریب سید احمد عیل صاحب لکھنو سیکرٹریٹ میں ملازم ہیں جناب مولوی شبیر علی صاحب نے ان کو تلاش کیا ملاقات کے بعد جب ان کو علم ہوا کہ حضرت والا بھی تشریف لائے ہیں مزاج ناساز ہے اور مولوی گنج میں مقیم ہیں - اپنے عدم علم پر بہت افسوس کرنے لگے - حضرت والا کی خدمت اقدس میں حاضر ہوئے اور اپنے یہاں لے جانے اور قیام کرنے کے لئے اصرار کیا - حضرت والا نے ان کے مکان پر تھوڑی دیر کے لئے قدم رنجہ فرمایا اور مولوی محمد حسن صاحب کی دل شکنی کی وجہ سے مکان تبدیل فرمانے کے لئے عذر فرمادیا - ناظم ندوۃ العلماء لکھنؤ کے یہاں تشریف آوری لکھنو سے روانہ ہونے دو دن پہلے یعنی 15 ستمبر 1938 ء کو بغیر درخواست کے حضرت والا نے خود اپنی خاص محبت و عنایت سے جناب ڈاکٹر حکیم عبد العلی صاحب ناظم ندوۃ العلماء لکھنو سے فرمایا کہ میں اپنئ خواہش کے مطابق نماز مغرب سے فارغ ہونے کے بعد مسجد ہی سے آپ کے مکان پر چند منٹ کے لئے جانا چاہتا ہوں - یہ روح افزا مژدہ سن کر جناب ڈاکٹر صاحب کو بے حد مسرت حاصل ہوئی اور حضرت والا بعد نماز مغرب مسجد کے براہ راست جناب ڈاکٹر صاحب کے مکان پر تشریف لے گئے - ساتھ ساتھ ایک ہجوم تھا جو واپسی تک برابر بڑھتا ہی گیا اور جب تک حضور واپس آکر مکان کے اندر تشریف نہیں لے