ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
عقید تمندوں اور مخلصین کا مجمع شروع ہوگیا - لیکن حضرت والا ناسازی مزاج کی وجہ سے نہ مل سکے آٹھ اور نو بجے دن کے درمیان جناب شفاء الملک حکیم عبد الحمید صاحب مع جناب حکیم عبدالمعید صاحب اور جناب حکیم کمال الدین صاحب کے تشریف لائے - ہر ایک نے نہایت محبت اور عقیدت مندانہ طریقے سے دیکھا اور قارورے کی جانچ اور ڈاکٹر کی رائے حاصل کرنے تک اظہار تشخیص اور علاج کو موقوف رکھا - ڈاکٹر عبد الحمید صاحب پروفیسر میڈیکل کالج لکھنؤ کو اس خادم نے تھانہ بھون سے آتے ہی حضرت والا کی تشریف آوری اور سبب و غایت کی اطلاع کردی تھی ڈاکٹر صاحب کو زمانہ دراز سے حضرت سے خصوصیت حاصل ہے - ڈاکٹر صاحب کے والد ماجد شیخ محمد عالم صاحب مرحوم وکیل ورئیس قنوج حضرت والا سے قدیم بیعت کرنے والوں میں سے تھے - ڈاکٹر صاحب نے اپنی حاضری اور خدمت کو موجب برکت و سعادت خیال کرتے ہوئے فرمایا کہ جب حضرت والا تشریف لائیں مجھے مطلع کردیا جائے میں ہر طرح ہر خدمت کو حاضر ہوں - ڈاکٹری معائنہ چنانچہ 12 اگست ہی کو اس خادم نے خود جاکر ڈاکڑ صاحب کو اطلاع کردی اور وہ فورا حضرت والا کی خدمت اقدس میں آگئے ہر حیثیت سے معائنہ اور امحتان کیا بلڈ پریشر کا آلہ لگایا - بلڈ پریشر صرف 148 تھا - بیان کیا کہ بلڈ پریشر اتنا ہے کہ گویا بالکل ہی نہیں - اور دوسرے روز پھر تشریف لانے اور انگلی سے خون لینے کو کہا اسی روز پیشاب جانچ کے لئے بھیجا گیا - ڈاکٹر پاشا صاحب نے ( جو ڈاکٹر سر ضیا الدین احمد صاحب ممبر وایسرائے اسمبلی و سابق وائس چانسلر مسلم یونیورسٹی علی گڑھ کے خولیش ہیں اور نہایت ہی ہمدرد و مخلص ) خصوصیت و توجہ کے ساتھ جانچ کی - یہ دن جمعہ کا تھا حضرت والا نے مسجد میں ڈولی میں جاکر نماز جمعہ ادا کی - 13 اگست کو شنبہ کے روز دوبارہ پیشاب کی جانچ ہوئی اور ڈاکٹر پاشا صاحب نے کامل اطمینان کرنے پت نتیجہ کا پرچہ دیدیا - خون کا ٹیسٹ 14 اگست کو یکشنبہ کے دن جناب ڈاکٹر عبد الحمید صاحب نے آکر انگشت شہادت سے