ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
آدھ گھنٹہ کے گاڑی ٹھہری اور مصافحہ کرنے والوں کی تعداد ختم نہ ہوئی - تمام پلیٹ فارم بھرا ہوا تھا نہ معلوم کس طرح ان اہل محبت نے چھوڑا اور گاڑی روانہ ہوئی - مولوی ظہور الحسن صاحب کے امر تسر سے جانے کے بعد حضرت اقدس نے ایک والا نامہ بھیج دیا تھا جس میں تحریر تھا کہ یاد آتا ہے آپ نے لاہور میں رحم علی صاحب کی طرف سے دعوت کے لئے کہا تھا اگر میری صحیح یاد ہے تو ان سے دعوت کی منظوری کے لئے اطلاع کردی جائے تاکہ وہ انتظام کرلیں میں جمعرات کے روز چار بطے دن کے گاری سے سہارنپور پہنچوں گا - مولوی منفعت علی صاحب کے یہاں قیام ہوگا - چنانچہ رحم علی صاحب کو مطلع کردیا گیا - سہارنپور میں ورود مسعود لدھیانہ سے روانہ ہو کر گاڑی چار بجے دن کے سہارنپور اسٹیشن پر پہنچی - لاہور سے سہارنپور تشریف لانے کی خبر عام ہوچکی تھی - خدام و معتقدین واپسی کا بے چینی سے انتظا کر رہے تھے روزانہ دریافت کرتے رہتے تھے کہ واپسی کب ہوگی ؟ اخڑ خدا کدا کر کے وہ دن آ گیا کہ حضرت والا خدا کے فضل سے بعافیت سہارنپور رونق افروز ہوئے اسٹیشن پر استقبال لے کئے کافی مجمع موجود تھا - جناب مولانا حافظ الطیف صاحب سابق ناظم مدرسہ مظاہر العلوم سہارنپور مولوی منفعت علی صاحب مولوی ظہور الحسن صاحب مولوی سلیمان صاحب رنگونی مولانا فیض الحسن صاحب اور تمام احباب و خدام حاضر تھے - اسٹیشن سے روانہ ہوکر براہ راست مولوی منفعت علی صاحب ایم ایل اے ایڈوکیٹ سہارنپور مکان پر برکت افزا ہوئے - وہاں کچھ دیر ٹھہر کر شربت نوش فرمایا - عصر کی نماز پڑھی وہاں سے تھوڑی دیر کے لئے نواب احمد صاحب کی درخواست پر ان کے مکان پر تشریف لے گئے اس کے بعد مدرس مظاہر العلوم قدیم میں قدم رنجہ فرمایا جناب مولانا عبد الراحمان صاحب کامل پوری ( خلیفہ اقدس حضرت مدظہل العالی ) و صدر مدرس مدرسہ مظاہر العلوم اور مولوی اسعد اللہ صاحب ( خلیفہ حضرت اقدس تھانوی و سابق ناظم مظاہر العلوم سہارنپور ) کے بچوں سے مزاح فرماتے رہے - جناب ناظم صاحب اور دیگر حضرات سے گفتگو ہوتی رہی - یہاں تک کہ نماز مغرب کا وقت قریب آگیا ارشاد ہوا کہ نماز