ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
آپ مناسب خیال فرمائیں کیجئے - یہ خیال نہ فرمائے کہ بندہ فضول آپ کو پریشان کرتا ہے نہیں ضرور اگر آپ نے اس طرح مجھ کو ہدایت فرمائی جیسے کتاب دعوات عبدیت تحریر فرمائی ہے تو ضرور بندہ اثر پذیر ہوگا اور بہر طور صراط مستقیم پر پہنچ جاوے گا اور جناب عند اللہ ماجور ہوں گے مسئلہ رضاعت کی بندہ کو ضرورت تھی لیکن اس مرتبہ بھی جناب نے اس کو ٹال دیا اچھا اگر اب بھی جناب کا خیال وہی تفریح طبع کا ہے تو تعلیم کیجئے کسی اور صاحب سے معلوم کرلوں گا ورنہ حق الامر تو مولانا یہی ہے کہ اس مسئلہ کی ضرورت ہے اور یہ فیصلہ کرنا کہ آیاز بیدہ اپنے شوہر پر بوجہ اس کے کہ اسکی والدہ نے اس کی بیٹی کو دو ایک مرتبہ دودھ پلایا ہے حرام ہوگئی ہے یا نہیں تاکہ ان میں فوری تقریق کرادی جاوے یا نہ - بندہ کی پچھلی تحریر کچھ گستاخانہ تھی برائے خدا اس گستاخی کو معاف فرمایا جاوے - جواب - السلام علیکم - جب آپ اپنی اصلاح کا سلسلہ شروع فرمانے کو کہیں گے مفید رائے دوں گا - اگر مسئلہ کی ضرورت تھی تو صرف مسئلہ پوچھنا چاہئے تھا آپ نے تو دلائل پوچھے تھے پھر کیسے سمجھا جاتا کہ مسئلہ کی ضرورت ہے تفریح طبع کا شبہ ہوا - اب آپ کے لکھنے سے معلوم ہوا کہ صرف مسئلہ پوچھتے ہیں چنانچہ اس بار میں دلائل نہیں پوچھے تو مسئلہ بتلانے سے عذر نہیں اپ پوری صورت واقعہ کی صاف لکھ دیجئے ان شاء اللہ تعالیٰ جواب حاضر ہوگا اور گستاخی کی نسبت جو آپ نے تحریر فرمایا ہے سو کچھ خیال نہ کیجئے - ہم تو اپنے اکابر کے وقت سے اس سے بڑھ کر یعنی لعنت تک سننے کی عادت ہے میں سب معاف کیا - آپ کا دوسرا کارڈ آیا رسالہ المطرقہ میں نے دیکھا نہیں اس لئے اس کے متعلق کوئی رائے نہیں دے سکتا کہ آپ کے لئے کس حد تک نافع ہوسکتا ہے آپ پتہ ذیل سپر سے ایسے رسالوں کے متعلق تحقیق فرمالیجئے میں ان کو آج لکھے دیتا ہوں وہ آپ کو بہت نفع پہنچا دیں گے پتہ یہ ہے کہ کرانہ ضلع مظفر نگر محلہ خیل خرد پاس مولوی حبیب احمد صاحب کے پہنچے - انہیں شیعہ صاحب نے پھر ایک خط بھیجا جو معہ جواب ذیل میں درج کیا جاتا ہے -