اصلاح النساء - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
آپ حضرات جو اس سعی میں ہیں کہ رجال و نسا میں مساوات ہوجائے تو قطعِ نظر سب جوابوں کے کہتاہوں کہ اگر آپ ہی کی بیگم صاحبہ آپ سے مساوات کا دعوی کرے اور مقابلہ میں آکر جواب سوال کرے تو سچ کہنا کہ آپ ناخوش نہ ہوں گے؟ ضرور ہوں گے۔ ہرشخص یہی چاہتاہے کہ میرے اہل وعیال میرے تابع ہوکر رہیں اورخصوصا جنٹلمین حضرات، کہ مساوات تو کیا رکھتے ،معمولی حقوق بھی بیبیوں کے ضایع کرتے ہیں۔ بیبیو! تم مردوں کے برابر کیسے ہوسکتی ہو؟ تم ہرطرح اورہرامر میں پیچھے رکھی گئی ہو۔دیکھو! تمہاری امامت جائز نہیں۔ میراث، شہادت، امارت، ولایت وغیرہ میں ہر طرح مردوں سے پیچھے ہو۔ تم آگے کیوں بڑھنا چاہتی ہو؟امام صاحب کا قول ہے کہ اگر صف میں مرد کے برابر عورت کھڑی ہوجاوے تو نماز فاسد ہوجاوے گی۔ جب عبادات میں مساوات نہیں ہے جس میں زیادہ ہمت، زیادہ عقل کی بھی ضرورت نہیںتو معاملات میں کہ جن میں بہت سے ان امور کی ضرورت ہے جو خاص مردوں میں پائے جاتے ہیں، کیسے برابر ہوسکتی ہو؟ اور تم برابری کا دعوی کرنا چاہتی ہو، حالاںکہ تمہارا مرتبہ لونڈی سے بھی کم ہے۔ اس لیے کہ حدیث شریف میں آیا ہے کہ اگر میں خدا کے سوا کسی غیر کو سجدہ کرنے کی اجازت دیتا تو عورت کو حکم دیتا کہ اپنے مولیٰ(شوہر) کو سجدہ کرے، اور یہ نہیں فرمایا کہ لونڈی کوحکم دیتا کہ اپنے مولیٰ (آقا)کو سجدہ کرے۔ معلوم ہوا کہ تمہارا مرتبہ لونڈی سے بھی کم ہے اور شوہر کا مرتبہ مالک سے بھی زیادہ ہے۔ مگر تمہاری یہ حالت ہے کہ خاوند سے دبنا نفس کے خلاف ہونے سے عار سمجھاجاتاہے، تم ان احکام کو دین ہی نہیں سمجھتیں۔ بڑا شوق دین کاہوگا تو وظائف اورسبحان اللہ اورالحمدللہ کی بہت سی تسبیح پڑھ ڈالیں گی۔ میں کہتاہوں کہ وظائف کا مرتبہ تو ان سب سے پیچھے ہے۔بڑی فضیلت اسی میں ہے جس کام میں نفس کا خلاف ہو۔ اور ان وظائف کو اجزائے دین میں سے اکثر نے انتخاب کیا ہے، اس کے اندر نفس کا ایک خفی کید ہے۔ وہ یہ کہ عوام میں اس کی وجہ سے تعظیم وتکریم بہت ہوتی ہے۔ عوام بزرگ سمجھنے لگتے ہیں، اس لیے اس میں نفس خوش ہوتا ہے۔ اور خاوند کی حرمت اور تعظیم اور اطاعت نفس کے خلاف ہے، اس لیے اس سے اعراض ہے۔غرضیکہ ایک وجہ خرابی کی تو زعمِ مساوات ہے۔حسد : دوسری وجہ حسد ہے ،یہ مرض بھی عورتوں میں بہت ہے۔ ذرا ذرا سی شی پر ان کو حسد ہوتا ہے۔ مثلاً اسی پرحسد ہوتاہے کہ ماں باپ کو یہ شی کیوں دیتا ہے۔ اگرماںباپ نہ ہوتے تو یہ شے ہمارے پاس رہتی۔ لیکن اے عورتو! میں تمہاری اس