اصلاح النساء - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
شک وہ تومسخر ہوگئی ہیں، مگر تم منسوخ ہوگئے ہو۔ افسوس ایک طوفانِ بے تمیزی پھیلاہواہے۔ آج کل کے پیروںکوخاوند کے حقوق کی پروا نہیں،نہ بال بچوںکی ،نہ اعزّا کی، بس اس کانام فقیری رکھ لیا ہے کہ تمام اہلِ حقوق کے حقوق ضائع کرکے پیرصاحب کے حقوق ادا کیے جائیں۔ یہ سب باتیں اللہ ورسول ﷺ کے خلاف ہیں۔ یادرکھو !جوشریعت کے خلاف کرے گا وہ پیر نہیں ہوسکتا۔ پیرتور سول اللہ ﷺ کانائب ہوتاہے کہ جو تعلیم رسول اللہ ﷺ نے دی ہے اس کو بصیرت اور تجربہ کے ساتھ مریدوں تک پہنچاناہے۔ توجوشخص منیب کے خلاف عمل وتعلیم کرتاہے تو اس کو منیب کانائب کہنا کہاں درست وجائز ہے؟ یہ عجیب بات ہے کہ ہیں تو رسول اللہ ﷺ کے نائب اورکرتے ہیں رسول اللہ ﷺ کے خلاف۔بعضے پیر پردہ نہیں کرنے دیتے بمبئی میںسنا ہے کہ ایک پیر ایسے تھے جوعورتوںکو زبردستی اپنے سامنے بلاتے تھے اورکہتے تھے :دیکھو جی !تم ہم سے اس لیے مرید ہوئی ہو تاکہ قیامت میںتم کو بخشوائیں، سو جب ہم تمھیں دیکھیں گے نہیں تو ہم قیامت میں کیسے پہچانیں گے اورکیسے بخشوائیںگے؟ ایک شخص نے اُس کے جواب میں خوب کہا کہ قیامت میں تو ننگے اٹھیں گے اورتم نے یہاں اپنی مریدنیوںکوکپڑا پہنے دیکھا ہے تووہاں ننگیوں کوکیسے پہچانوگے ؟ لہٰذا ان کو بالکل ننگا کرکے دیکھنا چاہیے۔ بس پیر صاحب کو اس کا جواب کچھ نہ آیا اور اپنا سامنہ لے کر رہ گئے۔ایک پیرکاقصہ ایک پیرصاحب کی حکایت سنی ہے کہ انھوں اپنے ایک مرید سے رخصت کے وقت کہا کہ چندروز کے لیے اپنی بیوی کویہاں چھوڑ جاؤ۔ وہ غیرت مند آدمی تھا۔ اس نے کہا کہ حضرت! یہ تونہیں ہوسکتا۔ بس پیرصاحب اس پر ناراض ہوگئے۔