اصلاح النساء - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
دین، سو وہ اختیاری ہے، اس میںجتنی جس کی ہمت ہوترقی کرسکتا ہے۔ مردہمت کریں تو عورتوں سے بڑھ سکتے ہیں،عورتیں ہمت کریں تو مردوں سے بڑھ سکتی ہیں، جس کو شوق ہو ہمت کرے میدان وسیع پڑا ہواہے۔ پس عورتوں کو یہ نہ سمجھنا چاہیے کہ ہم لاشی محض ہیںیا دوزخ ہی کے لیے پیدا ہوئی ہیں یا کسی طرح مردوں کے برابر نہیں ہوسکتیں۔خدا کافضل بہت وسیع ہے، قدم بڑھاؤ اور ہاتھ پیر مارو۔ اب یہاں سے ایک مسئلہ فقہیہ اور نکلتا ہے ،وہ یہ کہ جن باتوں میں حق تعالیٰ نے مرد اور عورت میں فرق رکھا ہے ان میں عورت کو مردوں کے ساتھ برابری ظاہر کرنا اور ان کے مشابہ بننا جائز نہیں۔تشبہ بالرجال ممنوع ہونے کاثبوت آیت سے : اسی کو تشبہ بالرجال کہتے ہیں، یعنی مردوں کی سی صورت، شکل، چال ڈھال اختیار کرنا حرام ہے، مگر آج کل عورتوں میں یہ خبط بھی پایا جاتاہے۔ وضع قطع میں مرد بننا چاہتی ہیں۔ ان کا بس چلے تو سچ مچ مرد ہی بن جائیں، مگر کیا کریں یہ تو ان کے اختیار سے خارج ہے۔ لہٰذا اتنا ہی کرتی ہیں کہ مردانہ کھڑا جوتا ہی پہن لیں۔ بیبیو! خدا سے ڈرو، کہیں تمہارے ڈاڑھی نہ نکل آوے، خدا تعالیٰ کو کچھ مشکل نہیں۔ یاد رکھو کہ جب حق تعالیٰ نے ان باتوںکی تمنا کرنے سے بھی منع کردیا ہے جو مردوں کے ساتھ خاص ہیں توبتکلف ان کے اختیار کرنے کو کب جائز رکھیں گے؟ڈاڑھی منڈانے پرعذاب : ایک شخص کا قصہ ہے کہ اُس نے ایک دفعہ ڈاڑھی منڈائی۔ حق تعالیٰ کی طرف سے اس کو یہ سزا ملی کہ ڈاڑھی میں بال خورہ لگ گیا ،پھر تمام عمرڈاڑھی نہ نکلی۔خدا تعالیٰ کو سب کچھ قدرت ہے۔ ان کو اس پر بھی قدرت ہے کہ عورت کے ڈاڑھی نکال دیں یا مرد کی ڈاڑھی ندارد کردیں، بلکہ عورت سے مرد یا مرد سے عورت بنادیں۔ایک عورت مرد بن گئی ،اس کے مہر کا مسئلہ : چناں چہ بہت عرصہ ہوا کہ ضلع اعظم گڑھ سے میرے پاس ایک سوال آیا تھا کہ ایک عورت مرد بن گئی ہے، اب اس کا