اصلاح النساء - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مدد فرمائیں۔ میں شرمندہ ہوں آپ کے سامنے۔ بس اس طرح روزمرہ خدا سے عرض کرلیا کرو۔ خلاصہ یہ ہے کہ کرنے والے کے لیے سوراستے ہیں اور نہ کرنے والے کے لیے ایک بھی نہیں۔ آپ نے کسی سے نہ سناہوگا جو میں نے کہا کہ سب کچھ کرتے رہو، مگر یہ بھی کر لیا کرو۔ سو یہ تو مشکل بات نہیں۔ اب آپ کو کون سا عذر ہے کہ ہم خداتعالیٰ کے راستہ پر نہیں چل سکتے۔ یہ طریقہ ہے قوت عملیہ سے کام لینے کا۔بعض اعمال عورتوں کے متعلق : اب بعض اعمال خاص عورتوں کے متعلق عرض کرتاہوں۔ ایک تو عورتوں میں نماز کی پابندی نہیں، اور اگر یہی ترک رہے تو کھانا بھی ترک کردو۔ مگر حالت یہ کہ نماز تو پانچ وقت کی قضا ہوجاوے اس کی ذرا پروا نہیں، مگر کھانا ایک وقت کا بھی ناغہ نہ ہو۔ ایک یہ کہ زکوٰۃ کی عادت نہیں۔ زیور کو عورتیں یوں سمجھتی ہیں کہ یہ تو برتنے کی چیز ہے، اس میں زکوٰۃ کیاہوتی؟ خوب سمجھ لو کہ ہمارے امام صاحب ؒ کے نزدیک زیور میں زکوٰۃ واجب ہے۔ ایک یہ کہ عورتیں حج بھی نہیں کرتیں، ان کوحج کا اہتمام کرنا چاہیے۔ اور اب تو حج کے ذرائع بھی بہت آسان ہوگئے ہیں۔ حج نہ کرنے پر سخت وعید آئی ہے۔عورتوں میں خاوند کی نافرمانی کا خاص مرض : ایک خاص مرض عورتوں میں یہ ہے کہ خاوندوں کی نافرمانی کرتی ہیں۔ گو بعض مرد بھی ظلم کرتے ہیں، مگر بعض عورتیں ایسی ہیں کہ باوجود مدارات کے پھر خاوندوں کو تنگ کرتی ہیں۔ اور ہندوستان کی عورتوں کی خدمت کا انکار نہیں ،مگر اس کا حاصل یہ ہے کہ جسم کو راحت پہنچاتی ہیں اور روح کو تکلیف دیتی ہیں۔ صرف جسمانی خدمت بہت کرتی ہیں ،اس میں بے نظیر ہیں۔ اسی طرح عفیفہ بھی بہت ہیں۔ عفت کے خلاف تو شاید ان کو کبھی وسوسہ بھی نہ آتا ہوگا، مگر زبان ان کی ایسی ہیں کہ جو جی میں آیا کہہ دیا، کچھ روک ہی نہیں۔ اس سے خاوند کی روح کو بڑی تکلیف ہوتی ہے۔ اس کی اصلاح کا آسان طریقہ یہ ہے کہ زبان کو بندرکھیں۔ اس میں پہلے پہلے بے شک دشواری ہوگی، مگر پھر عادت ہوکر اس سے نجات ہوجاوے گی۔ اصل علاج یہ ہے ،نہ وہ جو بعض عورتیں نمک پڑھواتی ہیں خاوند کے تابع بنانے کو، آپ جو چاہیں کہہ لیں، مگر وہ چپکا سنا کرے۔