اصلاح النساء - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ایک حکایت : مجھے ایک حکایت یاد آئی کہ ایک عورت ایسی ہی زبان دراز تھی اور اس کا خاوند اس کو بہت مارتا تھا۔ یہ عورت ایک بزرگ کے پاس گئی کہ مجھے ایسا تعویذ دے دیجئے جس کے اثر سے میرا خاوند مجھے مارا نہ کرے۔ وہ بزرگ تھے بہت عاقل، وہ سمجھ گئے کہ یہ زبان درازی کرتی ہوگی اس لیے پٹتی ہے۔ آپ نے فرمایا کہ اچھا! تم تھوڑا پانی لے آؤ ،میں اسے پڑھ دوں گا۔ چناںچہ پڑھ دیا اور فرمایا کہ جب خاوند غصہ ہُوا کرے تو اس میں سے ایک چُلّو منہ میں گھونٹ لے کر بیٹھ جایا کرو، ان شاء اللہ تعالیٰ پھر نہیں مارے گا۔ چناںچہ وہ ایسا ہی کرتی اور منہ میں گھونٹ لے کر بیٹھ جایا کرتی۔ اب ساری زبان درازی جاتی رہی، بے چاری بولے کیوںکر ، منہ کو تو تالا لگ گیا۔ آخرتھوڑے دنوں میں میاں راضی ہوگیا۔ حقیقت میں خوب علاج کیا۔ غرض عورتوں میں زبان درازی کا بڑا مرض ہے اور یہ ساری خرابی تکبر کی ہے۔ عورتیں یہ چاہتی ہیں کہ ہم ہاریں نہیں تاکہ ہیٹی نہ ہو۔ چناںچہ شوہر سے لڑ کراپنی ہمجولیوں میں بیٹھ کر فخر کرتی ہیں کہ دیکھا !ہم کیسا مرد کو بہکا کرآئے ہیں۔مردوں اور عورتوں میں قُدرتی فرق : حالانکہ مردوں اور عورتوں میں قدرتی فرق ہے۔ یہ کسی طرح مردوں کی برابری نہیں کرسکتیں۔ عقل ان میں کم، برداشت کی قوت ان میں کم، قویٰ ان کے کمزور، اس لیے یہ جلدی ضعیف بھی ہوجاتی ہیں۔ جب خدا نے تم کو ہر بات میں مردوں سے کم رکھا ہے تو آخر کس بات میں تم مساوات کی مدعی ہو۔ اور آج کل بعض قومیں مساوات کی بہت مدعی ہیں، وہ عورتوں کو مردوںکے برابر کرنا چاہتے ہیں، مگر کسی نے کرتو نہ لیا۔ چناںچہ آج کل اس دعوائے مساوات کی بنا پر عورتیں پارلیمنٹ کی ممبری کا دعوی کررہی ہیں ،مگرکوئی پوچھتا بھی نہیں۔ اب وہ سارے دعوے جاتے رہے۔ بھلا کہیں قدرتی فرق بھی کسی کے مٹانے سے مٹ سکتاہے؟ اور اگر ایسا کیا بھی گیا اور عورتوںکو مردوں کے برابر سب عہدے دے بھی دیے گئے۔ مگر ظاہر ہے کہ اس کے لیے عورتوںکو لیاقت بھی حاصل کرنی پڑے گی۔ علوم وفنون بھی حاصل کرنے ہوں گے اور اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ اولاد کاسلسلہ بند ہوجائے گا۔ کیوں کہ میں نے ایک امریکن ڈاکٹر کا قول دیکھا ہے کہ عورت کو زیادہ تعلیم دینے کا اثریہ ہوتاہے کہ اس کے اولاد نہیں ہوتی یا ہوتی ہے تو کمزور ہوتی ہے (جوجلد مرجاتی ہے) تو قدرتی طورپر عورتوں کے قوائے دماغیہ زیادہ تعلیم کے متحمل نہیں ہیں۔