اصلاح النساء - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بھی کیا کوئی صاحب یوں کہیں گے کہ کیا فائدہ؟ اور پھر معنی ہی میں فائدہ کو منحصر سمجھنا خود یہی غلط ہے۔ کیا ثواب فائدہ نہیں ہے؟ سواس کی نسبت رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں کہ قرآن شریف کے پڑھنے میں ہر حرف پر دس دس نیکیاں ملتی ہیں، تو کیا نیکی روپیہ سے بھی گئی گذری ہے؟ مگرنیکی وہ سکہ ہے جس کی قیمت دنیا میں معلوم نہیں ہوتی کیوںکہ یہ سکہ دوسرے ملک میں چلتا ہے۔ سعدی ؒ اسی کو کہتے ہیںـ : قیامت کہ بازار مینو نہند مراتب باعمال نیکو دہند کہ بازار چندانکہ آگندہ تر تہیدست رادل پراگندہ تر قیامت کے دن بازار لگائیں گے، نیک اعمال کے مطابق مراتب عطاکریں گے۔ بازا ر جس قدر بھرتا اور رونق پرآتا ہے تہی دل کا دل زیادہ پرا گندہ ہوتاہے۔ غرض آخرت میں ایک بازار لگایا جائے گااور وہ سکہ وہاں چلے گا۔ پھر تو جس کے پاس یہ سکہ نہ ہوگا اس کی یہ حالت ہوگی تہی دست رادل پراگندہ تر۔ پاس کچھ نہیں مارے پھر رہے ہیں ،کوئی پوچھتا ہی نہیں۔ اس وقت قدر ہوگی اس سکہ کی۔ سو دیکھیے !کتنا بڑا انعام ہے کہ قرآن کے ایک حرف پر دس نیکیاں! اسی کو توکہتے ہیں : خود کہ باید ایں چنیں بازار را کہ بیک گل می خری گلزار را ایسا بازار کہاں مل سکتا ہے کہ ایک پھول کے بدلہ میں چمن ہی کو خرید لے۔ ہاں اگر مسلمان ہوکر یہ کہہ دیں کہ آخرت میں بھی ضرورت نہ پڑے گی تو بس صبر آجاوے، پھر ان کو خطاب ہی نہ کیا جاوے۔ لیکن ضرورت بھی مانتے ہیں اور پھر محض لفظ ہی لفظ ہیں ،اس سے جی کڑھتا ہے صبر نہیں آتا۔ غرض قرآن شریف ضرور پڑھنا چاہیے۔مشغول شخص کا نصابِ دین : اس کے بعد ضرورت اس کی ہے کہ اگر کوئی شخص فارغ صاحبِ ثروت نہ ہو تو کم از کم اتنا ضرور چاہیے کہ مکمل نصاب اردو کا پڑھ لے اور اس نصاب کے لیے اس وقت اردو میں کافی ذخیرہ موجود ہے۔ عُلَما سے اس کو منتخب کراکر آدھا دن دین کی