اصلاح النساء - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اے دل اندر بتدرنقش از پریشانی منال مرغ زیرک چوں بدام افتد تحمل بایدش اے باغ کے والی! اگرتوچند روز کے لیے پھول کی صحبت میں رہنا چاہتاہے تو جدائی کے کانٹوں کے ظلم پر تجھ کو صبر بلبل اختیار کرنا چاہیے۔ اے دل! محبوب کی زلف کی قید میں پھنس کر پریشان ہوکر مت چیخ، عقل مند پرندہ جب جال میںپھنس جاتاہے تو صبر وبرداشت سے کام لیتاہے۔قبض کے وقت کیاکرنا چاہیے حاصل یہ ہے کہ قبض کی حالت میں گھبرانا نہیں چاہیے، صبروتحمل سے کام لینا چاہیے، اعمال کو چھوڑنا نہیں چاہیے۔ سالک کو عجیب عجیب حالات پیش آتے ہیں ،کبھی قبض ہوتاہے اور یہ تعلیم اسی کے متعلق ہے۔بسط میں کبھی سالک کو بھی عمل پر ناز ہوجاتاہے اورکبھی بسط ہوتاہے اور اپنے عمل پر ناز ہوجاتاہے، اس کے واسطے بھی تعلیم فرماتے ہیں: تکیہ بر تقوی ودانش در طریقت کافری است راہ روگر صد ہنر و توکل بایدش درویشی کے راستہ میں اپنی پرہیزگاری اور سمجھ پر بھروسہ کرنا کفر ہے۔ اے رستہ کے چلنے والے !اگرچہ تو سو کمال بھی رکھتا ہو، پھر بھی اپنے کمال پر بھروسہ نہ کرنا، صرف اللہ تعالیٰ پر بھروسہ کرنا۔ یعنی اپنے عمل اور ذکرو شغل کوکچھ مت سمجھو، ان سے کچھ نہیں ہوتا ،جو کچھ ہوتاہے حق تعالیٰ کے فضل سے ہوتاہے۔ یہ حضرت حافظ ؒ کی پوری غزل ہے اور اس میں سب مسائل ہی مسائل بیان فرمائے ہیں۔ میں نے ان اشعار کو’’ تعلیم الدین ‘‘میں تفصیل سے لکھ دیا ہے۔ اس وقت سب اشعار کو نہیں پڑھتاہوں، کیوںکہ یہ جلسہ مشاعرہ کانہیں ہے ،نہ سب اشعارکی اس وقت ضرورت ہے۔ میں بیان یہ کررہاتھا کہ امورِغیر اختیاریہ کے پیچھے نہ پڑنا چاہیے، اس سے سوائے پریشانی کے اورکچھ حاصل نہیں ہوتا اور وہ حاصل نہ ہوں تو شکایت مت کرو۔